مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

حماس کا خوف، اسرائیلی خاتون صحافی پستول لگاکر اسٹوڈیو پہنچ گئی

خاتون صحافی کو ان کی حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی شوٹنگ پریکٹس کرتے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ کئی مرتبہ فوجی وردی میں رپورٹنگ کرتے ہوئے بھی خود کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرچکی ہیں۔

تل ابیب:اسرائیلی خاتون نیوز اینکر حماس کے حملے کے خوف کے باعث پسٹل لگا کر اپنے دفتر پہنچ گئی۔ جس کی تصویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی پالیسیوں کے حامی چینل کی ایک خاتون اینکر لیتل شیمش کو اپنی ڈیسک کے پیچھے بیٹھے ہوئے کمر پر پسٹل لگائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
سنکرانتی منانے گھر آیا نوجوان پراسرار حالات میں مردہ پایاگیا
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون صحافی کو ان کی حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی شوٹنگ پریکٹس کرتے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ کئی مرتبہ فوجی وردی میں رپورٹنگ کرتے ہوئے بھی خود کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرچکی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی خاتون صحافی کا یہ اقدام حماس کے حملے کا خوف ہو سکتا ہے۔خاتون صحافی نے غزہ جنگ پر اسرائیلی حملوں کی حمایت کا اظہار بھی کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے قبل اسرائیل میں اسلحے کے سخت قوانین کا نفاذ تھا، صرف ان لوگوں کو لائسنس دیئے جاتے تھے جو یہ ثابت کر سکتے تھے کہ انہیں اضافی سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 22 ہزار سے زیادہ فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جن میں بہت بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔