دہلی

پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کانگریس کےانتخابی منشور کو ایک نئی سطح ملی: چدمبرم

سابق وزیر خزانہ نے اس پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 19 اپریل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اپنی یقینی شکست دیکھ کر انہوں نے جو تنقید شروع کی ، اس سے منشور کو ایک نئی تقویت ملی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے پارٹی کے انتخابی منشور پر لگاتار تنقید کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر آج تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں اپنی یقینی شکست دیکھ کر مسٹر مودی نے منشور کو اہمیت دینا شروع کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
2000 روپے کرنسی نوٹس کے چلن سے دستبرداری پرخوشی کا اظہار: چدمبرم
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید
دہشت گردی پر دُہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں، برکس چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب

 چدمبرم نے کہا کہ مودی کی مسلسل تنقید نے کانگریس کے منشور کو ایک نئی سطح فراہم کی ہے اور اس حوالے سے عوام میں شروع ہونے والی بحث کی وجہ سے کانگریس کا پیغام عوام تک پہنچا ہے اور اس کے لیے وہ مسٹر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

کانگریس کے سینئر لیڈر نے ایکس پر لکھا ’’ غور کرنے والی یہ ہے کہ گزشتہ 5 اپریل سے 19 اپریل کے درمیان مسٹر مودی کانگریس کے منشور کو مسلسل نظرانداز کرتے رہے لیکن پہللے مرحلے کی پولنگ کے بعد وہ کانگریس کے منشور پر لگاتار تنقید کررہے ہیں۔‘‘

سابق وزیر خزانہ نے اس پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 19 اپریل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اپنی یقینی شکست دیکھ کر انہوں نے جو تنقید شروع کی ، اس سے منشور کو ایک نئی تقویت ملی ہے۔

چدمبرم نے طنزیہ انداز میں کہا ’’مودی حکومت ختم ہوگئی ہے۔ کچھ دنوں تک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی حکومت تھی اور کل سے یہاں این ڈی اے کی حکومت ہے۔

 کیا آپ نے 19 اپریل سے ہونے والی ڈرامائی تبدیلی کو دیکھا ہے؟ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد 19 اپریل سے منشور کو ایک نیا قد مل گیا ہے۔ شکریہ وزیراعظم۔”

سابق مرکزی وزیر نے مزید کہا "جن ریاستوں میں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی، وہاں سے آنے والی خبریں کانگریس کے لیے بہت حوصلہ افزا ہیں۔ امید ہے کہ کیرالہ میں یو ڈی ایف 2019 کی اپنی بہترین کارکردگی کو دہرائے گا۔

کرناٹک میں کل 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی اور کانگریس اپنے 2019 کے اسکور کو نمایاں طور پر بہتر کرنے کی کوشش کرے گی۔ کانگریس راجستھان میں کئی سیٹیں جیت لے گی۔ اس وقت ریاست کی سبھی 25 سیٹیں بی جے پی کے پاس ہیں اور کانگریس اچھے اسکور کے ساتھ وہاں واپسی کرے گی۔