بھارت

لوک سبھا انتخابات، 11ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 39.92 فیصد رائے دہی

اس مرحلے میں دوپہر 13:00 بجے تک سب سے زیادہ ووٹنگ فیصد مغربی بنگال میں 49.27 فیصد اور سب سے کم 31.55 فیصد مہاراشٹر میں تھی۔ اب تک انتخابات پرامن اور شفاف طریقے سے جاری ہیں۔

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دوپہر 13 بجے تک اوسطاً ووٹنگ 39.92 فیصد رہی۔

متعلقہ خبریں
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
نیتی آیوگ کی میٹنگ۔ 10 ریاستوں کے چیف منسٹرس کی عدم شرکت
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
4مرحلوں میں انڈیا بلاک کے صفائے کا دعویٰ
آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا جائے گا:ادھوٹھاکرے

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق ووٹنگ شروع ہونے کے بعد پہلے چھ گھنٹوں میں مجموعی طور پر ووٹنگ کا تناسب 39.92 رہا۔ اس مرحلے میں دوپہر 13:00 بجے تک سب سے زیادہ ووٹنگ فیصد مغربی بنگال میں 49.27 فیصد اور سب سے کم 31.55 فیصد مہاراشٹر میں تھی۔ اب تک انتخابات پرامن اور شفاف طریقے سے جاری ہیں۔

مغربی بنگال کے مرشد آباد لوک سبھا حلقہ سے ہندوستانی مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کے امیدوار محمد سلیم نے منگل کو ترنمول کانگریس کے کارکنوں پر ووٹروں کو پولنگ بوتھ میں داخل ہونے سے روکنے کا الزام لگایا اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی۔

مسٹر سلیم کے ذریعے مرشد آباد کے ایک بوتھ پر ترنمول کانگریس کے فرضی ایجنٹ کے طور پر ایک شخص کی شناخت کرنے کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ۔ جنگی پور سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار دھننجے گھوش نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ان کے دو ایجنٹوں کو ہری ہر پاڑہ میں پولنگ بوتھ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

 انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ترنمول کے حامیوں کے ہاتھوں ووٹروں کو پولنگ اسٹیشنوں کے باہر جانے سے روکنے کی شکایت کے باوجود پولنگ اسٹیشنوں کے باہر تعینات ریاستی پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

چھتیس گڑھ کے سرگوجا لوک سبھا حلقہ سے ایک افسوسناک خبر سامنے آئی ہے۔ جہاں آج ووٹ ڈالنے آئے ایک بزرگ ووٹر کی اچانک گرنے سے موت ہو گئی۔ متوفی کے شناختی کارڈ سے معلوم ہوا کہ اس کا نام تارسیئس ٹوپو تھا۔ جش پور ضلع میں پولنگ بوتھ پر شہد کی مکھیوں کے حملے سے آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔

زخمیوں کا ضلع اسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ اب تک کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا فیصد ، جہاں تیسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے اس طرح ہے :