انجنی کمار اور دیگر کئی عہدیدار آندھرا کیڈرس، کے سی آر کو نشانہ بنانے کی سازش
جس تیزی سے واقعات رونماء ہوئے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت، کے سی آر کو نشانہ بنارہی ہے، عدالت کے فیصلہ کے فوری بعد سومیش کمار کو آندھرا پردیش سے رجوع ہونے کے احکامات جاری کئے گئے۔

حیدرآباد: مرکزی حکومت کی جانب سے چیف سکریٹری تلنگانہ سومیش کمار کو آندھرا پردیش فوری روانہ ہونے اور وہاں ڈیوٹی پر رجوع ہونے کی ہدایت سے مرکزی حکومت اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے درمیان بگڑتے تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔
جس تیزی سے واقعات رونماء ہوئے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت، کے سی آر کو نشانہ بنارہی ہے، عدالت کے فیصلہ کے فوری بعد سومیش کمار کو آندھرا پردیش سے رجوع ہونے کے احکامات جاری کئے گئے۔ انہیں سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا بھی موقع نہیں دیا گیا۔
دوسری طرف مرکزی محکمہ ڈی او پی ٹی نے جس برق رفتاری سے سومیش کمار کو آندھرا پردیش سے رجوع ہونے کے لئے احکامات جاری کئے اس سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔
تلنگانہ میں (12) آندھرا پردیش کیڈر اور آندھرا پردیش میں 8 تلنگانہ کیڈر کے آئی اے ایس عہدیدار خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان کے مستقبل کے متعلق احکام صادر کئے جانے ہیں، مگر صرف چیف سکریٹری سومیش کمار کو بھی نشانہ بنانا مرکزی حکومت کی نیت پر سوالیہ نشان کھڑا کررہا ہے۔
واضح رہے کہ سومیش کمار کے وکیل نے ہائی کورٹ سے اپیل دائر کرنے کیلئے تین ہفتہ کا وقت مانگا تھا جس کو مسترد کردیا گیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ 2014 میں آندھرا پردیش کی تقسیم اور تلنگانہ کے قیام کے بعد پرتیش سنہا کمیٹی نے آئی اے ایس اور آئی پی ایس کیڈر کی تنظیم جدید کرتے ہوئے سومیش کمار کو آندھرا پردیش کیڈر الاٹ کیا تھا۔
سومیش کمار نے اس فیصلہ کے خلاف سنٹرا، اڈمنسٹریٹیو ٹریبونل سے رجوع ہوتے ہوئے حکم التواء حاصل کرلیا اور تلنگانہ میں اپنی خدمات جاری رکھی۔ 2019 میں انہیں تلنگانہ کا چیف سکریٹری بنایا گیا۔ سومیش کمار اُن 16 عہدیداروں میں شامل ہیں جنہوں نے سنٹرل اڈمنسٹریڈیو ٹریبونل سے احکامات حاصل کئے تھے۔ واضح رہے کہ سومیش کمار کے علاوہ انجنی کمار، ابھیلاش بھشت، ابھیشیک موہنتی اور رونالڈ روز بھی آندھرا پردیش کیڈڑ سے تعلق رکھتے ہیں۔