حلال پروڈکٹس کیلئے ڈی این اے ٹسٹ کا اہتمام
سائنسداں وشنو راج نے کہا کہ این آر سی ایم کی جانب سے پروڈکٹ پر ڈی این اے ٹسٹ کیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے ریئل ٹائم پی سی آر کا استعمال کیا جاتاہے تاکہ اس بات کا پتہ لگایاجاسکے کہ ایا بدجانور کا گوشت موجود ہے یا نہیں؟
حیدرآباد: گوشت اور میٹ پروڈکٹس کیلئے برآمد کنندگان شہر کے آئی سی اے آر کی خدمات سے استفادہ کررہے ہیں تاکہ ڈی این اے ٹسٹنگ کے ذریعہ ان کے پروڈکٹس کے تعلق سے سرٹیفیکٹ حاصل کیا جاسکے۔بعض ممالک جیسے ملائیشیا اور انڈونیشیا پروڈکٹس کے اسپورٹ کیلئے حلال سرٹیفیکٹ کے خواہاں ہیں۔
ایا فوڈ (میٹ‘فش فیڈ)یا نان فوڈ (کاسمیٹکس)ہوں۔ایکسپوٹرس اب شہر کی آئی سی اے آر -نیشنل ریسرچ سنٹر کی خدمات سے استفادہ کر رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ ان کے پروڈکٹس میں بدجانور کی گوشت نہیں ہے۔
این آر سی ایم کے سائنسداں وشنو راج ایم آر نے کہا کہ ان کی تجربہ گاہ این اے بی ایل حلال پروڈکٹس کی جانچ کیلئے مسلمہ ہے۔یہاں تجربہ کئے جانے کے بعد اس بات کا علم ہوتا ہے کہ گوشت حلال ہے۔
اس میں سوئر کا گوشت نہیں ہے اور یہ ادارہ عالمی سطح پر مشہور اور اس کی رپورٹ قابل قبول ہے۔بدجانور کی گوشت کی موجودگی یا عدم موجودگی کے تعلق سے تجربہ خانہ کسی پروڈکٹ کا ٹسٹ نہیں کرتا۔انہوں نے خبررساں ادارہ پی ٹی آئی کو بتایا کہ برآمد کنندگان اپنے پروڈکٹس کو حلال کی حیثیت سے مارکٹنگ کرنے کیلئے ہماری رپورٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
سائنسداں وشنو راج نے کہا کہ این آر سی ایم کی جانب سے پروڈکٹ پر ڈی این اے ٹسٹ کیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے ریئل ٹائم پی سی آر کا استعمال کیا جاتاہے تاکہ اس بات کا پتہ لگایاجاسکے کہ ایا بدجانور کا گوشت موجود ہے یا نہیں؟