مشرق وسطیٰ

شہریوں پر حملے اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں پر حملے رکنا چاہیں: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن

واضح رہے گیبریئس ہوائی اڈے پر نکلنے کا انتظار کر رہے تھے جب اسرائیل کا فضائی حملہ ہوگیا۔ عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ یو این کا ملازم شدید زخمی ہے۔

نیویارک: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ جمعرات کو صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے والے اقوام متحدہ کے ایک ملازم کو وہاں سے نکال لیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
کورونا نے پیرس اولمپکس میں بھی دہشت پھیلادی، 40 سے زیادہ اتھلیٹس متاثر
خرطوم میں بائیولوجیکل لیاب پر حملہ، خطرناک وائرس پھیلنے کا اندیشہ

یہ ملازم اردن میں مزید علاج سے گزرے گا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈی جی نے ایک پوسٹ میں ایک تصویر جس میں وہ جہاز پر بیٹھے ہوئے اور زخمی شخص کو دیکھ رہے تھے کے ساتھ لکھا کہ شہریوں پر حملے اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں پر حملے رکنا چاہیں۔ وہ ہدف نہیں ہیں۔

واضح رہے گیبریئس ہوائی اڈے پر نکلنے کا انتظار کر رہے تھے جب اسرائیل کا فضائی حملہ ہوگیا۔ عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ یو این کا ملازم شدید زخمی ہے۔

 گیبریئس نے اطلاع دی کہ وہ اور اقوام متحدہ کا ملازم اب اردن میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمی شخص کی مزید علاج کے لیے نکالے جانے سے قبل کامیاب سرجری کی گئی۔

یاد رہے جمعرات کو گیبریئس جو اسرائیلی بمباری کے دوران یمن میں موجود تھے، نے تصدیق کی تھی کہ وہ "محفوظ” ہیں۔ تاہم صنعا ایئر پورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔

 گیبریئس اس وفد کا حصہ تھے جو اقوام متحدہ کے 17 ارکان کی رہائی کی کوشش کرنے کے لیے یمن گیا تھا جن میں سے کچھ کو 2021 سے اور کچھ کو جون سے حوثیوں نے حراست میں لیا تھا۔