دیگر ممالک

آسٹریلیا نے رفح حملے کے تباہ کن اثرات پراسرائیل کو خبردار کیا

وونگ نے کہا کہ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے نصف سے زیادہ لوگوں نے لڑائی سے بچنے کے لیے رفح میں پناہ لی ہے۔ توسیع شدہ فوجی کارروائی سے فلسطینی شہریوں پر پڑنے والے اثرات تباہ کن ہوں گے۔

کینبرا: آسٹریلیا نے اسرائیل سے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ایک بڑا زمینی حملہ تباہ کن اثر ڈالے گا۔ آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ نے سوشل میڈیا پر جاری پوسٹ میں کہا کہ وفاقی حکومت نے اسرائیل کے سامنے رفح میں توسیع شدہ فوجی کارروائی پر اپنے اعتراضات اور جنگ بندی معاہدے کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سوشل میڈیا کے اثرات کی جانچ کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
عالیہ، پرینکا چوپڑا جونس اور کرینہ کپور کا بھی فلسطین سے اظہار یگانگت
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

وونگ نے کہا کہ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے نصف سے زیادہ لوگوں نے لڑائی سے بچنے کے لیے رفح میں پناہ لی ہے۔ توسیع شدہ فوجی کارروائی سے فلسطینی شہریوں پر پڑنے والے اثرات تباہ کن ہوں گے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے پیر کے روز مشرقی رفح میں حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور ان کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے ایک محدود آپریشن سے قبل ہزاروں شہریوں کو وہاں سے نکلنے کا حکم دیا۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے منگل کے روز کہا کہ آئی ڈی ایف کے ذریعہ مصر میں داخل ہونے والی رفح سرحد کے فلسطینی حصے کو ضبط کرنے کا اگلا قدم پہلے سے ہی سنگین انسانی صورتحال کو مزید خراب کر دے گا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 3 مئی کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اسے اس بات پر گہری تشویش ہے کہ رفح میں مکمل فوجی آپریشن خونریزی کا باعث بن سکتا ہے۔

وونگ نے منگل کو کہا کہ آسٹریلیا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکے اور امداد بلا روک ٹوک پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت قطر، مصر اور امریکہ کے درمیان معاہدے کے لئے جاری کام کی حمایت کرتی ہے۔

a3w
a3w