تلنگانہ

وزیر اعظم کے دورہ ورنگل سے متعلق بی آر ایس کا اہم فیصلہ

گذشتہ 9برسوں میں مرکز کی این ڈی اے حکومت پر مخالف تلنگانہ کا الزام عائد کرتے ہوئے حکمراں جماعت بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے جمعہ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی، وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ ورنگل جو8جولائی ہفتہ کو مقرر ہے، کا بائیکاٹ کرے گی۔

حیدرآباد: گذشتہ 9برسوں میں مرکز کی این ڈی اے حکومت پر مخالف تلنگانہ کا الزام عائد کرتے ہوئے حکمراں جماعت بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے جمعہ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی، وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ ورنگل جو8جولائی ہفتہ کو مقرر ہے، کا بائیکاٹ کرے گی۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
مودی فرانس کا دورہ کریں گے
جاروب کش کی بیٹی کو ایم بی بی ایس میں داخلہ
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے فرزند کے ٹی آر نے دعویٰ کیا کہ2014میں جب سے نریندر مودی، وزیر اعظم بنے ہیں تب سے وہ مخالف تلنگانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت، آندھراپردیش تنظیم جدید ایکٹ پر عمل آوری کو یقینی بنانے کے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مودی نے ایک سال قبل گجرات کے داہود کے مقام پر20ہزار کروڑ روپے کے تخمینہ لاگتی لوکو موٹیو کوچ فیاکٹری کا سنگ بنیاد رکھا تھا جبکہ تلنگانہ کے ضلع ورنگل میں 521 کروڑ کے مصارف سے ویاگن مینو فیکچرنگ یونٹ کے قیام کا اعلان کیا گیا۔

اے پی تنظیم جدید ایکٹ میں مرکز نے تلنگانہ میں ریلوے کوچ فیاکٹری کے قیام کا وعدہ کیا تھا۔ گجرات کیلئے20ہزار کروڑ کی کوچ فیاکٹری جبکہ تلنگانہ کیلئے صرف521 کروڑ روپے، گویا ہمیں خیرات دی جارہی ہے۔ یہاں تلنگانہ بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایک خانگی کمپنی نے ایک ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ذریعہ تلنگانہ میں کوچ فیاکٹری قائم کی ہے۔ اگر مودی حکومت صرف521 کروڑ روپے کے مصارف سے کا رخانہ قائم کرے گی تو تلنگانہ عوام اسے قبول نہیں کریں گے۔

ریاستی وزیر بلدی نظم نسق و شہری ترقیات تارک راما راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ورنگل کے قریب300 ایکڑ اراضی فراہم کرچکی ہے مگر اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کو منظوری نہیں دی ہے جبکہ اے پی تنظیم جدید ایکٹ میں ریاست میں ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ کیا گیا۔

راما راؤ نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے قبل ازیں یہ کہتے ہوئے تشکیل تلنگانہ کی تضحیک کی تھی کہ کانگریس نے تلنگانہ کی تخلیق کرتے ہوئے اس کی ماں (آندھرا پردیش) کو ہلاک کردیا۔ کے ٹی آر نے مودی کے وزارت عظمی کے دور میں مبینہ فرقہ وارانہ مسائل پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم تمام نے فیصلہ کیا ہے، یقینا ہم میں سے کوئی بھی وزیر اعظم مودی کے پروگرام میں شرکت نہیں کرے گا۔

اس لئے کہ ان (مودی) کی اگر520 کروڑ روپے کی بھیک ہے تو یہ، تلنگانہ سماج کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقینا ہم مودی کے پروگرام کا بائیکاٹ کررہے ہیں اور ہم اس پروگرام میں شرکت نہیں کریں گے۔ کھمم کے کانگریس کے جلسہ میں حالیہ دنوں بی آر ایس پر راہول گاندھی کی تنقید پر پوچھے گئے ایک سوال پر کے ٹی آر نے کہا کہ آخر راہول گاندھی کس بنیاد پر پالیسی کا اعلان کررہے ہیں۔راہول گاندھی نے بی آر ایس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا تھا۔