بھارت جوڑو یاترا کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے: جے رام رمیش
جئے رام رمیش نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کو انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ اس کا سیاسی جماعتوں کے درمیان گٹھ جوڑ کرنے سے کوئی واسطہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سال2024 کے انتخابات کے لئے ایک پلیٹ فارم بنانے کے متعلق بھی نہیں ہے۔
سری نگر: سینئر کانگریس لیڈر جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یاترا سیاسی جماعتوں کے درمیان گٹھ جوڑ کے متعلق بھی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں ریاستی درجے کی بحالی اور جمہوری عمل کی بحالی فی الوقت ترجیحات ہیں۔
موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں کانگریس ہیڈ کوارٹر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کو انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ اس کا سیاسی جماعتوں کے درمیان گٹھ جوڑ کرنے سے کوئی واسطہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سال2024 کے انتخابات کے لئے ایک پلیٹ فارم بنانے کے متعلق بھی نہیں ہے۔
مسٹر رمیش نے کہا کہ جموں وکشمیر میں سیاسی عمل کی بحالی اور ریاستی درجے کی بحالی فی الوقت ترجیحات میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کنیا کماری سے شروع ہونے والی اس یاترا نے 116 دنوں میں 4 ہزار 80 کلو میٹر کلو میٹرطے کئے۔
ان کا کہنا تھا: ’یہ یاترا کل 136 دنوں پر محیط تھی جن میں نو دن دلی میں ٹھہراؤ تھا‘۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ روز 22 سے23 کلو میٹر طے کئے جاتے تھے اور یہ یاترا ملک کے 75 ضلعوں سے گذری۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں یہ یاترا کل دس ضلعوں سے گذری جن میں پانچ ضلعے جموں کے اور پانچ ضلع کشمیر کے ہیں۔
اس موقعہ پر جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر وقار رسول نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور دوسرے لوگوں جنہوں نے یاترا میں شرکت کی، کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکلات کے باوجود لوگوں خاص کر نوجوانوں کی بڑی تعداد نے اس یاترا میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر اور جموں وکشمیر میں بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے راہول جی کا استقبال کیا۔ان کا کہنا تھا: ’میں سمجھتا ہوں ایک یاترا کے دوران جتنا راہول جی کا استقبال کیا گیا شاید کسی دوسرے لیڈر کا اتنا استقبال کیا گیا ہوگا‘۔
رسول نے کہا کہ اس یاترا سے لوگوں کو ایک آواز ملی ہے اور لوگ اس آواز کے ساتھ جڑ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان ہے اور نفرت پر سیاست کرنے والوں کی دکانیں بند ہونے کا وقت آیا ہے۔
سیکورٹی انتظامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے انتظامات کل کے مقابلے میں بہتر تھے۔