شمال مشرق

بی جے پی انڈیا اتحاد سے خوفزدہ ہے:ایم کے اسٹالن

اسٹالن نے اپوزیشن پارٹیوں یا اس کی مخالفت کرنے والے کسی بھی شخص کو ڈرانے کے لئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر نے کے لئے بی جے پی کی تنقید کی

چینائی: ٹاملناڈو کے چیف منسٹر اور ڈی ایم کے کے صدر ایم کے اسٹالن نے اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں کے فون مبینہ طورپر ہیک کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) انڈیا اتحاد سے خوفزدہ ہے اور اسے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کا خوف ستارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
مرکزی حکومت کے تمام دفاتر 22 جنوری کو نصف یوم بند
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
جسم میں مائیکروچپ کے ذریعہ سوشل میڈیا کھاتوں کو ہیک کرنے کا دعویٰ
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت

اسٹالن نے کہا کہ اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے بعد، مرکز کے ذریعہ اس کی تحقیقات کا حکم دینے کو بھی ‘مضحکہ خیز’ قرار دیا۔

 تکنیکی لیجنڈ ایپل کے ذریعے حال ہی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور کمیونسٹ مارکسسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کے رہنما سیتارام یچوری سمیت کئی اعلیٰ اپوزیشن لیڈروں کو بھیجے گئے الرٹ میں کہاگیا ہے کہ ان کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے کمپنی کے ڈیجیٹل آلات کو ‘ریاستی اسپانسرڈ’ کی طرف سے ٹارگٹ کیاجاسکتا ہے۔

حملہ آوروں کا بیان اس بات کا اشارہ تھا کہ بی جے پی اپوزیشن انڈیا اتحاد سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں جمہوریت کی حفاظت اور تحفظ کیاجائے گا؟ ۔

انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں یا اس کی مخالفت کرنے والے کسی بھی شخص کو ڈرانے کے لئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر نے کے لئے بی جے پی کی تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ فون بھی ٹیپ کئے جا رہے ہیں۔

a3w
a3w