سوشیل میڈیا

کئی عورتوں کی زندگیاں برباد کرنے والا ’’جلیبی بابا‘‘ کون ہے؟

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 63 سالہ ملزم اُن خواتین کو کوئی نشہ آور شئے کھلا یا پلا دیتا تھا جو اس کے پاس کسی طرح کی مدد مانگنے آتی تھیں۔ انہیں نیم بے ہوش یا بے ہوش کرنے کے بعد وہ ان کی عصمت دری کرتا تھا۔

چنڈی گڑھ۔ ہریانہ کے فتح آباد کی ایک فاسٹ ٹریک خصوصی عدالت نے خود ساختہ گاڈ مین امرویر کو جسے امرپوری اور جلیبی بابا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 100 سے زیادہ خواتین کی عصمت دری کرنے اور ان کی ویڈیو کلپس بنانے کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 63 سالہ ملزم اُن خواتین کو کوئی نشہ آور شئے کھلا یا پلا دیتا تھا جو اس کے پاس کسی طرح کی مدد مانگنے آتی تھیں۔ انہیں نیم بے ہوش یا بے ہوش کرنے کے بعد وہ ان کی عصمت دری کرتا تھا۔

وہ ان کے ویڈیوز بھی بنالیتا تھا اور پھر انہیں عام کرنے کی دھمکی دے کر متاثرہ خواتین سے نہ صرف رقم وصول کرتا تھا بلکہ انہیں دوبارہ اپنی ہوس کا نشانہ بھی بناتا تھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج بلونت سنگھ نے 63 سالہ امرپوری کو پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنسز (پوسکو) ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت ایک نابالغ کی دو بار عصمت دری کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی اور دفعہ 376 کے تحت عصمت دری کے دو مقدمات میں ہر ایک کے تحت 7 سال قید کی سزا سنائی۔

تاہم اسے آرمس ایکٹ کیس میں بری کر دیا گیا۔

متاثرین کے وکیل سنجے ورما کے مطابق، تمام سزاؤں پر ایک ساتھ عمل ہوگا اور جلیبی بابا 14 سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارے گا۔ فتح آباد کی عدالت نے اسے 5 جنوری کو عصمت دری کے الزام میں مجرم قرار دیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ2018 میں، ہریانہ پولیس نے امرپوری عرف جلیبی بابا کو فتح آباد کے ٹوہانہ قصبے سے گرفتار کیا تھا۔ اس کے موبائل فون سے مبینہ جنسی ویڈیو کلپنگس برآمد کیں۔ وہ ہریانہ کے ٹوہانہ میں بابا بالک ناتھ مندر سربراہ بھی بتایا جاتا ہے۔

اس وقت کی فتح آباد خواتین پولیس سیل کی انچارجو وملا دیوی نے تصدیق کی تھی کہ ملزم امرپوری کے موبائل فون سے 120 سیکس ویڈیو کلپنگ برآمد ہوئی ہیں۔

یہ انکشاف ہوا کہ خواتین اپنے مسائل کے حل کے لئے امرپوری سے رجوع کرتی تھیں۔ امرپوری عرف جلیبی بابا تانترک (جادوگر) کے طور پر بھی شہرت حاصل کرچکا تھا۔

وہ مبینہ طور پر ان خواتین کو منشیات پیش کرتا تھا، ان کا جنسی استحصال کرتا تھا اور ان کے ویڈیو بناتا تھا۔ اس کے بعد وہ ان خواتین کو بلیک میل کرتا تھا۔

خود ساختہ گاڈ مین مبینہ طور پر چار لڑکیوں اور دو لڑکوں کا باپ ہے۔ اس کی بیوی مرچکی ہے۔ وہ 1984 میں پنجاب کے شہر مانسہ سے ٹوہانہ منتقل ہوگیا تھا۔

یہ تمام واقعات اس وقت سامنے آئے جب 19 جولائی 2018 کو ایک مخبر نے اس وقت کے ٹوہانہ پولیس اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) پردیپ کمار کو ایک سیکس ویڈیو کلپ دکھایا تھا۔

اس کے بعد ایس ایچ او کی شکایت پر ملزم گاڈ مین جلیبی بابا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 292، 293، 294، 376، 384، 509 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67-A کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔