آندھراپردیش

خود کو اے پی ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والانوجوان گرفتار

خود کو آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والے نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا۔

حیدرآباد: خود کو آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج قراردیتے ہوئے پولیس کو فون کرنے والے نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا۔

متعلقہ خبریں
نتائج کے اعلان کے بعد 15 دنوں تک مرکزی فورس کی 25 کمپنیاں برقرار رکھنے کی ہدایت
نائیڈو کی عبوری ضمانت کی درخواست، ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
آج سے 4دنوں تک بارش کا امکان
اے پی کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی دہلی طلب

تفصیلات کے مطابق ملزم جس کی شناخت آندھراپردیش کے ضلع کرشنا کے جی سندیپ کے طورپر کی گئی ہے نے دھوکہ دہی کے ایک معاملہ میں متاثرین کو انصاف دلانے اورمسئلہ کو حل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ان سے 50 ہزارروپئے اڈوانس رقم حاصل کی تھی۔

اس نے متاثرین سے کہا تھا کہ خاتون جج اس کی بہن ہے۔اس نے رقم لینے کے بعد پولیس کو فون کرتے ہوئے خود کو جج قراردیا اوراس نے دھوکہ دہی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی۔

اس نے دوبارہ پولیس کو فون کیا اور کہا کہ وہ جج کا پی اے بات کررہا ہے جس پر شہرحیدرآباد کے ”کے پی ایچ بی“سرکل انسپکٹرکو شبہ ہوا۔

اس پولیس عہدیدار نے فون نمبر کی بنیاد پر اے پی ہائی کورٹ میں اس تعلق سے معلومات حاصل کرنے کی سب انسپکٹر کو ہدایت دی۔

جب سب انسپکٹر نے اس تعلق سے جانچ کی توپتہ چلا کہ یہ فون نمبردراصل سندیپ کے نام پر ہے۔پولیس نے اس کو گرفتار کرلیا۔اس سے پوچھ گچھ پر اس نے اعتراف جرم کرلیا۔

a3w
a3w