حیدرآباد

کانگریس کارپوریٹر کی ہراسانی سے تنگ آکر بی آر ایس اقلیتی لیڈر کی خودکشی

حال ہی میں جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے موقع پر پہنچ کر ان کے گھر کی چھت اور دیواروں کو نقصان پہنچایا، جس سے محمد سردار سخت ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے۔ قرض لے کر اور بڑی مشقت سے گھر بنانے کے باوجود جب ان کا آشیانہ چھن گیا تو وہ دل شکستہ ہو گئے۔

حیدرآباد: کانگریس کے کارپوریٹر کی مبینہ زیادتیوں سے تنگ آ کر بی آر ایس اقلیتی ونگ کے ایک مقامی لیڈر نے خودکشی کر لی۔ اطلاعات کے مطابق، کانگریس میں شامل ہونے والے بورا بنڈہ کارپوریٹر بابا فصیح الدین نے مبینہ طور پر پیسے نہ دینے پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی حکام سے شکایت کی، جس کے نتیجہ میں بی آر ایس لیڈر کے گھر کو جزوی طور پر مسمار کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

متوفی محمد سردار (35)، بورا بنڈہ ایس آر ٹی نگر کے رہائشی اور میڈیکل شاپ کے مالک تھے۔ وہ بی آر ایس کے اقلیتی ونگ سے وابستہ تھے اور بستی میں اپنے خاندان کے لیے تین منزلہ مکان تعمیر کر رہے تھے۔

خبروں کے مطابق، کانگریس کارپوریٹر فصیح الدین نے ان سے مبینہ طور پر رقم طلب کی اور انکار پر دھمکی دی کہ اگر رقم نہ دی گئی تو جی ایچ ایم سی سے شکایت کرکے ان کا گھر گرا دیا جائے گا۔

حال ہی میں جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے موقع پر پہنچ کر ان کے گھر کی چھت اور دیواروں کو نقصان پہنچایا، جس سے محمد سردار سخت ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے۔ قرض لے کر اور بڑی مشقت سے گھر بنانے کے باوجود جب ان کا آشیانہ چھن گیا تو وہ دل شکستہ ہو گئے۔

بالآخر چہارشنبہ کی رات انہوں نے اپنی عمارت کی تیسری منزل سے کود کر خودکشی کر لی۔ یہ واقعہ منظر عام پر آتے ہی سردار کے رشتہ داروں اور مقامی افراد نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے آدھی رات کے وقت بورا بنڈہ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔