دہلی

کانسٹی ٹیوشن کلب حملہ کیس، عمرخالد، دہلی ہائی کورٹ سے رجوع

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طلبا قائد عمر خالد نے چہارشنبہ کے دن دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ انہوں نے 2018 میں ان پر جان لیوا حملہ کے 2 ملزمین کی برأت کو چیلنج کیا ہے۔

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طلبا قائد عمر خالد نے چہارشنبہ کے دن دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ انہوں نے 2018 میں ان پر جان لیوا حملہ کے 2 ملزمین کی برأت کو چیلنج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
تعلیم کیلئے مخصوص اسکول کے انتخاب کا حق نہیں: دہلی ہائی کورٹ
عمرخالد کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
منشیات قانون کے تحت مجرم قرار دیئے گئے شخص کوحج ادا کرنے کی اجازت
عمر خالد کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
درگاہ نظام الدین کے قریب غیرمجاز تعمیرات روک دینے کی ہدایت

دہلی ہائی کورٹ میں سماعت 21 مئی کو ہوگی۔ جسٹس انوپ کمار میندیرٹا نے دہلی پولیس اور ملزمین نوین دلال اور درویش کو نوٹس جاری کیں۔ کیس 2018 میں کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا کے باہر پیش آئے واقعہ سے جڑا ہے۔

عمرخالد کا کہنا ہے کہ ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی تھی۔ تحت کی عدالت نے دلال اور درویش کو اقدام ِ قتل کے الزام سے بری کردیا تھا۔

پی ٹی آئی کے بموجب عمرخالد پر کانسٹی ٹیوشن کلب کے باہر 2018 میں فائرنگ ہوئی تھی۔ وہ اُس وقت وہاں ایک ایونٹ خوف ِ آزادی میں شرکت کے لئے آئے تھے۔

13 اکتوبر 2018 کو فائرنگ وہ محفوظ رہے تھے۔ 20 اگست 2018 کو ہریانہ کے ضلع حصار کے فتح آباد سے 2 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے اقدام ِ قتل کا کیس درج کیا تھا۔