دہلی

منشیات قانون کے تحت مجرم قرار دیئے گئے شخص کوحج ادا کرنے کی اجازت

دہلی ہائیکورٹ نے آج ایک 73 سالہ شخص کو جسے 2010 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجرم قرار دیاگیاتھا‘ حج یا عمرہ کرنے کے لیے دورہ سعودی عرب کی اجازت دیدی۔

نئی دہلی: دہلی ہائیکورٹ نے آج ایک 73 سالہ شخص کو جسے 2010 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجرم قرار دیاگیاتھا‘ حج یا عمرہ کرنے کے لیے دورہ سعودی عرب کی اجازت دیدی۔

متعلقہ خبریں
جامعہ ملیہ اسلامیہ سی ایس کوچنگ اکیڈیمی میں او بی سی داخلہ کا مسئلہ
افسران کا دعوی کہ حج سستا ہوگیا ہے، آدھا سچ: حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر
یٰسین ملک سزائے موت کیس، سماعت سے ہائیکورٹ جج نے علیحدگی اختیار کرلی
پرووائس چانسلر تقرر کیس، جامعہ ملیہ اسلامیہ کودہلی ہائیکورٹ کی نوٹس
تلنگانہ حج کمیٹی کا ہفتہ اور اتوار کو عازمین حج کا تربیتی اجتماع

جسٹس سورنا کانتا شرما نے اسلام میں حج کی بڑی اہمیت کا نوٹ لیا اور اسے اسلام کے پانچ ستونوں میں ایک ستون تسلیم کیا جو ہر مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔

عدالت نے سید ابواعلی کی درخواست قبول کرلی جنہیں منشیات قانون (این ڈی پی ایس ایکٹ) کی دفعہ 29 اور 21 (سی) کے تحت مختلف جرائم کا خاطی قرار دیاگیاتھا۔ انہیں 11 سال 6ماہ کی قید بامشقت کی سزا اور دو لاکھ روپئے جرمانہ بھی عائد کیاگیاتھا۔

علاوہ ازیں ابولاعلی کو این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 25(a) کے تحت خاطی قرار دیاگیاتھاجس کے نتیجہ میں انہیں مزید پانچ سال کی سزائے قید بامشقت ہوئی تھی اور 50ہزار روپئے کا جرمانہ بھی کیاگیاتھا۔10 سال اور 3ماہ کی سزا کاٹنے اور جرمانہ ادا کرنے کے بعد ابولاعلی کاپاسپورٹ سرینڈر کردیاگیاتھا۔

ان کے دہلی چھوڑنے پر پابندی لگادی گئی تھی۔ استغاثہ نے ابولاعلی کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور ان کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت خاطی قرار دیئے جانے کی سنگینی کو اجاگر کیاتھا۔

بہر حال عدالت نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ابولاعلی کی درازی عمر کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں پاسپورٹ کی اجرائی اور تجدید کے لیے استثنی دیاتھا۔

جسٹس شرما نے ابولاعلی کی عمر اور سفر حج کرتے ہوئے مقدس فریضہ کی ادائیگی کے لیے ان کی خواہش کا نوٹ لیاتھا۔ عدالت نے مسلمانوں کے لیے سفر حج کی ثقافتی اور روحانی اہمیت کو تسلیم لیا اور ابولاعلی کو مذہبی فریضہ ادا کرنے کی سہولت فراہم کرنے کو لازمی تصور کیاتھا۔