چندریان 3 روور کو کیمیائی اشیا ملیں، ہائیڈروجن کی تلاش جاری
اسرو نے کہا کہ چندریان۔3 روور پر لگے لیزر انڈسڈ بریک ڈاؤن اسپیکٹروسکوپی (ایل آئی بی ایس) آلے نے قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح کی پہلی بار ان سیٹو کی پیمائش کی ہے۔
چینائی: چندریان ۔3 کے ذریعہ حاصل کردہ ایک اہم کامیابی کے طور پر خلائی جہاز کے پے لوڈ نے چاند کے جنوبی قطبی خطہ میں ایلومینیم، سلفر، کیلشیم، آئرن، کرومیم اور ٹائٹینیم سمیت کئی کیمیائی مادوں کی موجودگی کا پتہ لگایا ہے اور ہائیڈروجن کی تلاش جاری ہے۔
خلائی گاڑی پر لینڈر ماڈیول کے ذریعے 23 اگست کو چاند کی سطح پر نصب روور کے کیمروں کے ذریعے کیپچر کیاجانے والا یہ پہلا بڑا انکشاف ہے۔ اسرو نے کہا کہ چندریان۔3 روور پر لگے لیزر انڈسڈ بریک ڈاؤن اسپیکٹروسکوپی (ایل آئی بی ایس) آلے نے قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح کی پہلی بار ان سیٹو کی پیمائش کی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ پیمائشیں اس خطے میں سلفر کی موجودگی کی واضح طور پر تصدیق کرتی ہیں، جو آربٹ پرلگے آلات سے ممکن نہیں تھا۔
اسرونے ایکس میں پوسٹ کیا ”چندریان-3 مشن: ان سیٹو سائنسی تجربات جاری ہیں… روور پر لگے ایل آئی بی ایس آلہ نے پہلی بار قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح میں سلفر کی موجودگی کو واضح طور پر تصدیق کی ہے۔“ایلومینیم، سلفر، کیلشیم، آئرن، کرومیم اور ٹائٹینیم سمیت کئی کیمیائی مادوں کی موجودگی کا پتہ چلا ہے اور ہائیڈروجن کی تلاش جاری ہے۔“
ابتدائی تجزیے جو گرافک طور پر دکھائے گئے چاند کی سطح پر ایلومینیم، سلفر، کیلشیم، آئرن، کرومیم اور ٹائٹینیم کی موجودگی کا پتہ چلتاہے۔ مزید پیمائشوں سے مینگنیج، سلیکان اور آکسیجن کی موجودگی کا انکشاف ہواہے۔
حلانکہ، ہائیڈروجن کی موجودگی کے بارے میں مکمل تحقیقات چل رہی ہے۔ایل آئی بی ایس پے لوڈ کو لیبارٹری فار الیکٹرو آپٹکس سسٹم (ایل ای او ایس)/اسرو، بنگلورو میں تیار کیا گیا ہے۔