حیدرآباد

موسم کی تبدیلی،حیدرآبادمیں کئی افراد وبائی امراض سے متاثر

شہرحیدرآباد کے کئی علاقوں میں کئی افراد وبائی امراض بالخصوص بخار، کھانسی کے شکار ہیں۔ گذشتہ 15دنوں کے دوران شہر کے فیور اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں آوٹ پیشنٹ اور ان پیشنٹ مریضوں کی تعداد میں اضافہ درج کیاجارہا ہے۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے کئی علاقوں میں کئی افراد وبائی امراض بالخصوص بخار، کھانسی کے شکار ہیں۔ گذشتہ 15دنوں کے دوران شہر کے فیور اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں آوٹ پیشنٹ اور ان پیشنٹ مریضوں کی تعداد میں اضافہ درج کیاجارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ
نکاح کے مسنون طریقے پر مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

12بجے دوپہر تک بھی آوٹ پیشنٹ شعبہ کے مریضوں کی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔مریضوں نے کہاکہ بخار تقریبا دس دنوں تک کم نہیں ہورہا ہے۔فیور اسپتال کے ڈاکٹرس نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران موسمی تبدیلی کی وجہ سے آوٹ پیشنٹ کی حیثیت سے رجوع ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

کئی خاندان کھانسی، بخار،سردرد اور سردی سے متاثر ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کورونا، ڈینگی نہیں ہے۔تمام اس سے منفی ہیں تاہم ان میں فلو کی طرح علامات ہیں۔انہوں نے کہاکہ کوروناا ایک فیصد سے بھی کم ہے۔انہوں نے کہاکہ بعض افرد کو بدن درد کی بھی شکایت ہے اور بخار تقریبا ایک ہفتہ تک کم نہیں ہورہا ہے۔

اس کی اہم وجہ پیٹ کا انفکشن بھی ہوسکتا ہے۔موسم گرما کا شروعات کے نتیجہ میں پانی سے ہونے والے امراض جیسے ٹائی فائیڈسے بھی کئی افراد متاثر ہیں۔فیور اسپتال میں تمام آوٹ پیشنٹ مریضوں کے علاج تک ڈاکٹرس موجود ہوتے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں سے رجوع ہونے والوں میں غریب افراد کی کثیر تعداد شامل ہے۔

متاثرہ افراد نے بتایا کہ گھر اور اطراف اور اکناف کے علاقوں کو صاف رکھنے کے مشورے دئیے جارہے ہیں لیکن مچھروں کے خاتمہ کے لئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کوئی خاص اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں مچھروں کی بہتات ہوگئی ہے۔ ڈاکٹرس کے مطابق موسمی امراض سے خاص طور پر چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے اس کے لئے ان پر خاص توجہ دی جائے۔