حیدرآباد

قومی سیاست میں فعال رہنے حیدرآباد کو مرکز بنانے کے سی آر کا فیصلہ

حالیہ عرصہ کے دوران کے سی آر کی جانب سے متبادل محاظ قائم کرنے کے لئے ہم خیال قائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی بار کے سی آر نے مختلف ریاستوں کا دورہ کیا تو کئی بار مختلف قائدین حیدرآباد پہنچ کرکے سی ار سے ملاقاتیں کیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قومی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے حیدرآباد کو مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا ماننا ہے کہ حیدرآباد ہی ایسا واحد شہر ہے جو ملک کی تمام ریاستوں سے مربوط ہے اور یہاں ٹکنالوجی اور کمیونیکیشن کی بہترین سہولتیں میسر ہیں۔

 پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم حیدرآباد کو مرکز بناتے ہوئے واضح لائحہ عمل اور منصوبہ کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ چونکہ حیدرآباد سے کسی بھی ریاست کو محض دو گھنٹوں میں پہنچا جاسکتا ہے۔، اس لئے چیف منسٹر کے سی آر کا ماننا ہے کہ قومی سیاست کا مرکز حیدرآباد ہی ہونا چاہئے۔

 واضح رہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران کے سی آر کی جانب سے متبادل محاظ قائم کرنے کے لئے ہم خیال قائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی بار کے سی آر نے مختلف ریاستوں کا دورہ کیا تو کئی بار مختلف قائدین حیدرآباد پہنچ کرکے سی ار سے ملاقاتیں کیں۔

 یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ حیدرآباد کی اہمیت کا اس بات سے بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بی آر امبیڈکر نے اپنی تصنیف ”Thoufhts on Linguistic States“ میں شمال اور جنوب کی تقسیم کو ختم کرنے حیدرآباد کو ملک کا دوسرا صدر مقام بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔

اس ضمن میں ٹی آر ایس قائدین کا کہنا ہے کہ حیدرآباد کو دوسرا صدر مقام بنانے کا قیاس قبل از وقت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اس لئے ہی ناممکن ہے کیونکہ حیدرآباد مرکز کے زیرانتظام علاقہ نہیں ہے۔ ٹی آر ایس قائدین کے مطابق جب نریندر مودی گجرات میں رہ کر قومی سیاست کرسکتے ہیں تو پھر کے سی آر حیدرآباد سے کیوں نہیں کرسکتے۔

دوسری طرف سیاسی سطح پر قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے کہ کے سی آر، دسہرہ تہوار کے بعد قومی سیاست میں داخلہ اور قومی جماعت کے قیام کا اعلان کریں گے۔ حالیہ عرصہ میں سابق چیف منسٹر کرناٹک ایچ ڈی کمارا سوامی نے دورہ حیدرآباد کے موقع پر کہا تھا کہ کے سی آر کرناٹک کے اسمبلی انتخابات سے قبل وجئے دشمی کے دن قومی سیاست میں دال ہونے کا اعلان کریں گے۔