کرناٹک
ٹرینڈنگ

لڑکی کے قتل کے پیچھے گیانگ کارفرما ہونے کا دعویٰ، کانگریس کارپوریٹر کی چیف منسٹر سدارامیا پر تنقید

کانگریس حکومت کے لئے ایک بڑی پشیمانی کے واقعہ میں جمعرات کے روز کرناٹک میں ایک طالبہ کے قتل پر سیاسی لفظی جنگ میں شدت پیدا ہوگئی۔

ہبلی(کرناٹک): کانگریس حکومت کے لئے ایک بڑی پشیمانی کے واقعہ میں جمعرات کے روز کرناٹک میں ایک طالبہ کے قتل پر سیاسی لفظی جنگ میں شدت پیدا ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
”آپ خود کو بار بار پٹوانے ہمارے ہاتھوں میں چھڑی کیوں دیتے ہیں:“ سدارامیا کا بی جے پی قائدین پر طنز
راہول گاندھی کا چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب
چیف منسٹر سدارامیا کی ہسپتال میں بم دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات
رام مندر درشن کیلئے جاؤں گا، وقت کا تعین ابھی ممکن نہیں:سدارامیا
سدارامیا کو ’’کاہل‘‘ قرار دینے پر بی جے پی ایم پی کے خلاف ایف آئی آر درج

لڑکی کے والد نرنجن ہیرامتھ نے چیف منسٹر سدارامیا کو نشانہ تنقید بنایا۔ کانگریس کارپوریٹر نرنجن ہیرامتھ نے چیف منسٹر سدارامیا پر ایسا بیان دینے کا الزام لگایا جس کی وجہ سے ان کے خاندان کی توہین ہوتی ہے۔

قبل ازیں دن میں پولیس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ میٹنگ کے بعد چیف منسٹر سدارامیا نے اس کیس کے بارے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بھی قتل شخصی وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے۔

سدارامیا نے صحافت سے کہا کہ نظم وضبط کی برقراری حکومت کی ڈیوٹی ہے۔ حکومت اپنی ڈیوٹی انجام دے گی۔ نرنجن ہیرامتھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار شدہ ملزم فیاض کوڈی ناکوپا کے ساتھ دیگر 4 افراد بھی اس کیس میں ملوث ہیں۔ انہیں بھی گرفتار کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے چاروں کے افراد کے نام پولیس کے حوالے کردیئے ہیں اور تحقیقات کرائی جارہی ہیں۔ نرنجن ہیرامتھ نے کہا کہ یہ چاروں افراد بیرونی ہیں۔ یہ واقعہ صرف ایک دن میں پیش نہیں آیا۔ اس ٹولی نے طویل عرصہ تک اس کی منصوبہ بندی کی تھی۔ انہوں نے یا تو لڑکی کو پھانسنے یا اسے قتل کردینے کا منصوبہ بنایا تھا۔

اسی پس منظر میں وہ اسے دھمکیاں دے رہے تھے۔ بہرحال لڑکی نے ان کی دھمکیوں پر کوئی توجہ نہیں دی تھی۔ ہیرامتھ نے کہا کہ نیہا نے ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا لیکن ہم جانتے تھے کہ وہ اپنے اطراف ہونے والی سرگرمیوں سے خوفزدہ ہے۔ ہم نے اسے خوفزدہ نہیں دیکھا تھا اور اس کے بارے میں زیادہ دریافت نہیں کیا تھا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ قتل سے پہلے کیمپس میں پُراعتماد انداز میں چل رہی ہے۔ اگر وہ خوفزدہ ہوتی تو کالج نہیں جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ساری ریاست اور ملک نے دیکھا ہے کہ میری لڑکی کے ساتھ کیا ہوا۔ اگر وہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ شخصی معاملہ ہے تو آخر اس میں کونسی بات شخصی ہے۔

کیا وہ لوگ میرے رشتہ دار ہیں۔ کیا میں نے ان کے ساتھ کوئی لین دین کیا ہے۔ کیا میری لڑکی کا ان سے کوئی تعلق تھا۔ آپ کی اس بات کا کیا مطلب ہے کہ یہ کوئی شخصی معاملہ ہے۔ کیا کوئی باہمی مفاہمت تھی۔ اگر یہ سچ ہے تو پھر اسے کیوں قتل کیا گیا۔ معزز چیف منسٹر آپ کو گمراہ کررہے ہیں۔ میں کانگریس کا کارپوریٹر ہوں۔

میرا خاندان ایک بحران سے گزر رہا ہے۔ ہمارے آنسو بہہ رہے ہیں۔ ایسے بیانات دیتے ہوئے میرے خاندان کی توہین نہ کریں۔ پہلے آپ مکمل معلومات حاصل کرلیں۔ اگر آپ سب کا یہ کہنا ہے کہ یہ کوئی شخصی معاملہ ہے تو پھرمیرے خاندان کی ساکھ کی ذمہ داری کون لے گا۔ میں آپ سب کی بے حد عزت کرتا ہوں۔

عوام نے آپ کو ووٹ دیا ہے اور اقتدار پر لایا ہے۔ ایسے بیانات دینے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ بی وی بی کالج میں ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرامتھ کو جمعرات کے روز ضلع بیلگاوی کے ساودتھی علاقہ کے ساکن فیصل کونڈی کوپا نے قتل کردیا تھا اور وہ اسی کالج کا بی سی اے کا طالب علم ہے۔ اُسے گرفتار کرلیا گیا ہے اور 14 روزہ عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔