آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
آسام کے حلقہ اسمبلی سماگوڑی میں جہاں 13نومبر کو ضمنی الیکشن ہونے والا ہے، برسراقتدار بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس دونوں نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ان کے حامیوں پر گولیاں چلائی گئیں۔
ناگاؤں (پی ٹی آئی) آسام کے حلقہ اسمبلی سماگوڑی میں جہاں 13نومبر کو ضمنی الیکشن ہونے والا ہے، برسراقتدار بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس دونوں نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ان کے حامیوں پر گولیاں چلائی گئیں۔
پولیس نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔ یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ ہفتہ کے دن برپا تشدد کے کوریج کے لئے پہنچے3صحافیوں سے کانگریس حامیوں نے ہاتھاپائی کی۔ چیف منسٹر ہیمنت بشواشرما نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی ورکرس کو دھمکانے کے لئے رات کے اندھیرے میں تشدد پر اتر آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی جمہوری عمل کو سبوتاج کرنے نہیں دیا جائے گا۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ سماگوڑی کے ایک موضع میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ بی جے پی ورکرس کا الزام ہے کہ کانگریس کے ایک ورکر کے مکان سے برسراقتدار جماعت بی جے پی کے رکن اسمبلی جیتوگوسوامی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
اس گاڑی میں گوسوامی اور بی جے پی قائد سریش بورا سفر کررہے تھے۔ فائرنگ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ دوسری جانب کانگریس ورکرس کا الزام ہے کہ پارٹی کے سابق رکن پنچایت اسمٰعیل حسین کے بیٹے امام الدین پر بی جے پی ورکرس نے گولی چلائی۔ ان کا پیر زخمی ہوگیا۔
زخمی امام الدین کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ دعوؤں اور جوابی دعوؤں کی جانچ کی جارہی ہے۔ کل رات حلقہ میں کئی مقامات پر بی جے پی اور کانگریس حامیوں نے کم از کم 6 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ دونوں جماعتوں کے حامیوں نے جھڑپیں ہوئیں۔
ضمنی الیکشن کے لئے کانگریس نے دھبری کے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین کے بیٹے تنزیل کو بی جے پی امیدوار دیپورنجن شرما کے مقابلہ میدان میں اتراہے۔ اتوار کے دن صحافیوں نے سماگوڑی میں دھرنا دیا۔ رقیب الحسین اپنے بیٹے کے لئے جو پہلی مرتبہ الیکشن لڑ رہا ہے جاریحانہ مہم چلا رہے ہیں۔
وہ مقام تشدد پر پہنچے اور انہوں نے ان کے بقول کانگریس ورکرس پر بی جے پی کے حملہ کی مذمت کی۔ سماگوڑی میں لگ بھگ روزانہ تشدد کے واقعات پیش آرہے ہیں۔