شمالی بھارت

کانگریس ارکان نے حکومت پر امتیازی سلوک اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی تنخواہ حکومت کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا

اس لیے کانگریس قانون ساز جماعت نے اپنی تنخواہ سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی میں آج اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان نے اپنے اسمبلی حلقوں میں ترقی کے لیے رقم نہ ملنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی اپنی تنخواہ حکومت کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کانگریس ارکان کے ساتھ حکومت امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ انہیں اپنے اسمبلی حلقوں میں ترقی کے لیے رقم نہیں دی جا رہی ہے۔

اس لیے کانگریس قانون ساز جماعت نے اپنی تنخواہ سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مسٹر سنگھار نے کہا، "اب ہم کانگریس کے ارکان بغیر تنخواہ کے کام کریں گے۔ حکومت اس پر غور کرے۔”

اس سے قبل مسٹر سنگھار نے کل بھی ضمنی بجٹ پر بحث کے دوران یہ معاملہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ کانگریس ارکان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے حکومت کو ایک دن کا وقت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حکومت اس مسئلے پر غور نہیں کرے گی، تو کانگریس ارکان کو بغیر تنخواہ کے کام کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔

سردیوں کے سیشن کے چوتھے دن آج کانگریس ارکان نے جل جیون مشن میں مبینہ بدعنوانی کا معاملہ اٹھایا اور وہ اسمبلی کمپلیکس تک نل کی ٹونٹیاں لگے چھوٹے چھوٹے پائپ لے کر پہنچے۔

کانگریس ارکان نے علامتی طور پر احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ جل جیون مشن میں وسیع بدعنوانی کی وجہ سے اس اسکیم کا فائدہ مستحقین کو نہیں مل رہا ہے۔

اس وجہ سے مستحقین نل کے ذریعے پانی حاصل کرنے سے محروم ہیں۔