بی جے پی کوشکست دینے کانگریس سب کو ساتھ لے کرچلے: اسد الدین اویسی
وقار آباد میں جمعہ کی شب ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کو منظوری مل جاتی ہے اور اسے قانونی شکل دی جاتی ہے تو اس سے ملک میں سماجی عدم استحکام پھیلے گا۔
حیدرآباد: صدر اے آئی ایم آئی ایم اسد الدین اویسی نے اس احساس کااظہار کیا کہ کانگریس تن تنہا، وزیر اعظم نریندر مودی (بی جے پی) کو شکست نہیں دے سکتی۔ اس لئے ملک کی عظیم قدیم پارٹی کو کامیابی کیلئے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہئے۔
وقار آباد میں جمعہ کی شب ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کو منظوری مل جاتی ہے اور اسے قانونی شکل دی جاتی ہے تو اس سے ملک میں سماجی عدم استحکام پھیلے گا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ”سیکولر جماعتیں“ مجھ پر انتخابات میں مخالف بی جے پی ووٹوں کو تقسیم کرنا کا الزام عائد کرتی ہیں لیکن وہ یہ بتائیں کہ ہریانہ میں کانگریس کس طرح ہاری ہے جبکہ مجلس نے وہاں اپنے امیدوار نہیں ٹھہرائے تھے۔
پس پردہ کانگریس کا تذکرہ کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی کو شکست دینے کیلئے ملک کی قدیم سیاسی جماعت کو سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ انہوں نے پوچھا کہ وہ (بی جے پی) ہریانہ کیسے جیتی ہے؟ جبکہ وہاں میں نہیں تھا۔ بصورت دیگر وہ، مجھے بی ٹیم کہتے۔۔۔ وہ وہاں ہار گئے۔
اب مجھے یہ بتائیں کہ وہ کس کی وجہ سے ہارے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ قدیم پارٹی کو بتانا چاہوں گا۔ سمجھو میں کیا کہہ رہا ہوں۔ مودی کو شکست دینے کیلئے آپ کو سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ آپ (کانگریس) تنہا کچھ نہیں کرسکتے۔ صدر مجلس اسد الدین اویسی نے اپنی تقریر میں یہ بات کہی۔
مخالف حکومت لہر کے باوجود بی جے پی نے ہریانہ میں کامیابی کی ہیٹ ٹرک کرتے ہوئے اقتدار پراپنا قبضہ رکھا اس طرح اقتدار پر واپسی سے متعلق کانگریس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ہریانہ اسمبلی کے انتخابات میں زعفرانی پارٹی نے 90 کے منجملہ48 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ سادہ اکثریت کیلئے46 نشستوں پر کامیابی ضروری ہے۔
ہریانہ کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ملک بھر کی درگاہیں اور مساجد کو ہم سے چھین لیا جائے گا۔ وہ، وزیر اعظم مودی سے یہ کہناچاہتے ہیں کہ اگر وقف بل قانون بن جاتا ہے تو ملک بھر میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگا۔
ہم ملک کو1980 اور 1990 میں واپس لے جائیں گے۔ ہم ایک مسجد کھوچکے ہیں، ہم مزید کوئی مسجد یا قبرستان کھونے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اتر پردیش میں ایک مندر کے صدر پجاری نرسنگھانند کا راست حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ نرسنگھا نند نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی ؐ کی شان میں گستاخانہ ریمارکس کئے ہیں مگر مودی اور یوگی دونوں اس گستاخ کی پشت پناہی کررہے ہیں۔
ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ نرسنگھا نند کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ فلسطین کاز کی مسلسل تائید کا اعلان کرتے ہوےء اویسی نے وزیر اعظم مودی سے پوچھا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کی فوج پر اسرائیلی حملہ پر خاموش کیوں ہیں؟، اسرائیل نے غزہ میں 40ہزار فلسطینیوں کا قتل کیا ہے مگر مودی، اس پر لب کشائی کیوں نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ ہندوستان، اسرائیل کو ہتھیار کیوں دے رہا ہے؟۔