وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تلنگانہ میں نئے نیول اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا
یہ چیلنجنگ بحری حالات میں موثر کمانڈ اور کنٹرول کی صلاحیتوں کو یقینی بنا کر بحریہ کی آپریشنل تیاریوں میں اضافہ کرے گا۔ یہ بحری مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، طویل فاصلے تک قابل اعتماد اور محفوظ ترسیل کے قابل بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو تلنگانہ کے وقار آباد میں دمگنڈم ریزرو فاریسٹ سائٹ پر 3200 کروڑ روپے کی لاگت سے 2,900 ایکڑ پر پھیلے بحریہ کے ایک نئے ‘ویری لو فریکوئنسی’ (وی ایل ایف) اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا۔
یہ چیلنجنگ بحری حالات میں موثر کمانڈ اور کنٹرول کی صلاحیتوں کو یقینی بنا کر بحریہ کی آپریشنل تیاریوں میں اضافہ کرے گا۔ یہ بحری مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، طویل فاصلے تک قابل اعتماد اور محفوظ ترسیل کے قابل بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وی ایل ایف اسٹیشن ملک کی عسکری صلاحیتوں کو وسعت دے گا جو کہ مسلح افواج کے لیے ایک وردان ثابت ہو گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہائی ٹیک وی ایل ایف اسٹیشن صرف ایک فوجی تنصیب نہیں بلکہ قومی اہمیت کا ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہوگا۔
سنگھ نے کہا، ’’جنگ کے ابھرتے ہوئے طریقوں کے پیش نظر، انسانوں اور مشینوں کے درمیان موثر تال میل انتہائی اہم ہوتا جا رہا ہے۔ یہ وی ایل ایف اسٹیشن ہمارے سمندری مفادات کے تحفظ کے لیے بنایا جا رہا ہے۔
یہ مسلح افواج کے کمانڈ سینٹرز کے ساتھ ہمارے بحری جہازوں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ اور حقیقی وقت میں رابطے کو یقینی بنائے گا۔ کامل مواصلاتی نظام فتح اور شکست کے درمیان فیصلہ کن عنصر ثابت ہوتا ہے۔ ریئل ٹائم کمیونیکیشن کے بغیر، ہم مناسب آلات یا افرادی قوت کے باوجود آگے نہیں بڑھ سکتے۔”
مضبوط مواصلاتی نظام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے اسے کسی بھی پیچیدہ آپریشن میں ہم آہنگی کے لیے انتہائی ضروری قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک واضح اور محفوظ مواصلاتی چینل نہ صرف بروقت اور موثر فیصلہ سازی میں مدد کرتا ہے بلکہ فیلڈ فارمیشنز تک کمانڈ آرڈرز پہنچانے اور رائے حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ اگر فوجیوں کو میدان جنگ میں یا آپریشنل ماحول میں مکمل معلومات فراہم کی جائیں تو ان کے حوصلے اور اتحاد کو بڑا فروغ ملتا ہے، اس طرح سیکورٹی اور حکمت عملی دونوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
وزیر دفاع نے بحر ہند کے علاقے میں مسلسل بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کے پیش نظر ہندوستانی بحریہ کو مسلسل مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ‘ہمارے مفادات پورے ہند-بحرالکاہل خطے میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ہم خطے میں پہلے جواب دہندہ اور پسندیدہ سیکیورٹی پارٹنر کے طور پر بھی ابھرے ہیں۔ آج بہت سے ممالک نے اپنی توجہ خطے میں سمندری وسائل کی طرف مرکوز کر دی ہے۔ اگر ہندوستان کو اپنے تجارتی اور سیکورٹی مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور سمندروں میں ایک مضبوط طاقت بننا ہے، تو اس کے پاس جدید ترین پلیٹ فارم/سامان اور ایک مضبوط مواصلاتی نظام کا ہونا ضروری ہے۔