دہلی

دہلی پولیس تیسری مرتبہ راہول گاندھی کے بنگلہ پر پہنچی

بھارت جوڑویاترا دہلی سے بھی گزری تھی۔ دہلی پولیس جانناچاہتی ہے کہ آیا کسی متاثرہ نے دہلی میں راہول گاندھی سے ملاقات کی تھی تاکہ معاملہ کی تحقیقات ہوسکیں۔ عہدیدار نے کہا کہ پولیس نے ان متاثرین کی تفصیلات مانگی تھیں تاکہ انہیں سیکیوریٹی فراہم کی جائے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس کی ٹیم نے اتوار کے دن کانگریس قائد راہول گاندھی سے ان کے بنگلہ میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہول گاندھی کے اس ریمارک کی تحقیقات کے سلسلہ میں ہوئی کہ ”ملک میں عورتوں پر ہنوزجنسی حملے ہورہے ہیں“۔

متعلقہ خبریں
راہول کی سیکیوریٹی میں چوک 3 پولیس عہدیدار معطل
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
بھیڑ بکریوں کی تقسیم اسکیم، سابق وزیر کے او ایس ڈی گرفتار
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا

 دہلی پولیس نے راہول گاندھی سے جانکاری مانگی کہ وہ بتائیں کہ کونسی متاثرہ خواتین نے ان سے ملاقات کی تھی۔ برہم کانگریس نے دہلی پولیس کی کاروائی کی مذمت کی اور مرکزی حکومت پر تنقید کی۔ اس نے اسے ”ہراسانی اور سیاسی انتقام کا بدترین کیس“ قراردیا لیکن بی جے پی نے الزام کو مستردکیا اور کہا کہ پولیس صرف اپنے قانونی فرائض انجام دے رہی ہے۔

 دہلی پولیس کی ٹیم اسپیشل کمشنر(لااینڈ آرڈر) ساگر پریت ہوڈا کی قیادت میں صبح10بجے کے آس پاس راہول گاندھی کے بنگلہ 12 تغلق لین پہنچی۔ یہ بنگلہ ہائی سیکیوریٹی ایریا میں واقع ہے۔ وہ دوگھنٹے کے بعد ہی کانگریس قائد سے مل پائی۔ عہدیداروں نے بتایاکہ پولیس ٹیم دوپہر تقریباً ایک بجے وہاں سے روانہ ہوگئی۔

 راہول گاندھی کے بنگلہ کے اطراف سیکیوریٹی بڑھادی گئی تھی۔ کانگریس قائدین پون کھیڑا‘ ابھیشک منوسنگھوی‘ جئے رام رمیش اور دیگر فوری وہاں پہنچے۔ اس وقت پولیس ٹیم بنگلہ  کے اندر موجود تھی۔ پارٹی ورکرس کے گروپ نے بنگلہ کے باہر احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔

 چار پانچ کانگریس ورکرس کو حراست میں لے کر قریبی پولیس اسٹیشن منتقل کیاگیا اور بعدازاں رہاکردیاگیا۔ پولیس کے بموجب راہول گاندھی نے بھارت جوڑویاترا کے دوران سری نگر میں کہاتھا کہ میں نے سنا ہے کہ ’عورتوں پر ہنوز جنسی حملے ہورہے ہیں‘۔

بھارت جوڑویاترا دہلی سے بھی گزری تھی۔ دہلی پولیس جانناچاہتی ہے کہ آیا کسی متاثرہ نے دہلی میں راہول گاندھی سے ملاقات کی تھی تاکہ معاملہ کی تحقیقات ہوسکیں۔ عہدیدار نے کہا کہ پولیس نے ان متاثرین کی تفصیلات مانگی تھیں تاکہ انہیں سیکیوریٹی فراہم کی جائے۔

 اسپیشل کمشنر ہوڈا نے اسے سنگین معاملہ قراردیتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کے ریمارک کے بعد ہم نے مقامی سطح پر انکوائری کی تھی کہ آیا کسی متاثرہ نے دہلی میں بھارت جوڑویاترا کے دوران راہول گاندھی سے ملاقات کی اور انہیں اپنی بپتاسنائی لیکن ایسا کوئی واقعہ ہماری نوٹس میں نہیں آیا۔ ہمیں کوئی متاثرہ ملی بھی نہیں۔

ہوڈا نے کہا کہ اس سلسلہ میں جانکاری نہ ملنے پر ہم نے فیصلہ کیاکہ خودکانگریس قائد سے رجوع کیاجائے لہذا انہیں نوٹس بھیج کر جانکاری مانگی گئی۔ ہوڈا نے کہا کہ ہم نے راہول گاندھی جی سے ربط پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس وقت بیرون ملک گئے ہوئے تھے لہذا آج میں اپنی ٹیم کے ساتھ ان کی قیام گاہ گیا۔

 ان کے اسٹاف کو اس کی جانکاری دے دی گئی تھی۔ عہدیدار نے کہا کہ میں نے راہول گاندھی سے ملاقات کی اور ان سے تفصیلات دینے کو کہا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ راہول گاندھی سے تیسری مرتبہ ربط پیدا کیاگیا ہے۔ دہلی پولیس تفصیلات ملتے ہی معاملہ کی تحقیقات شروع کرناچاہتی ہے۔

 یہ پیشرفت ایسے وقت ہوئی جب کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں مرکزی حکومت پر الزام عائد کررہی ہیں کہ وہ سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے مرکزی ایجنسیوں کا بیجااستعمال کررہی ہے۔

اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں راجستھان کے چیف منسٹر اشوک گہلوت‘ پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش اور قومی ترجمان ابھیشک منوسنگھوی نے کہاکہ یہ اقدام ”انتقام‘ دھمکانے اور ہراساں کرنے“ کا واضح کیس ہے تاکہ سابق صدرکانگریس کے خلاف ماحول بنایاجائے۔

 اشوک گہلوت نے خبردار کیاکہ مرکزی حکومت سیاسی مہموں کے دوران کانگریس قائدین کے بیانات کی بنیاد پر کیسس درج کرتے ہوئے غلط مثال قائم کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین اور مرکزی وزراء کو ان ریاستوں میں ایسی ہی کاروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جہاں بی جے پی کی حکومتیں نہیں ہیں۔ بی جے پی نے تاہم کہا کہ راہول گاندھی کو چاہئیے کہ وہ پولیس کو جانکاری دے دیں تاکہ متاثرین کوانصاف ملے۔

a3w
a3w