حیدرآباد

گائے کو قومی جانور قراردینے کا مطالبہ، بی جے پی دفتر کے گھیراؤ کی کوشش

نامپلی میں واقع بی جے پی کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کے لیے منٹ کمپاؤنڈ میں ترشکتی ہنومان مندر سے نکلنے والے ان افراد کو پولیس نے روک دیا۔ جب انہوں نے پولیس کی رکاوٹوں کو توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان بحث وتکرار ہوئی۔

حیدرآباد: گائے کو قومی جانور قراردینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ےُگا تلسی فاؤنڈیشن کے چیئرمین شیوکمار کی قیادت میں حیدرآباد میں بی جے پی کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی گئی۔ شیوکمار نے 14 فروری کو کاؤ ہگ ڈے کے طور پر منانے اور اس فیصلہ کو واپس لینے پر مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔

متعلقہ خبریں
"اظہار رائے کی آزادی کا مطلب دوسروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں”: جسٹس راما سبرامنین
حج ہاوز میں عازمین حج کے قیام و طعام کے انتظامات کا جائزہ
6ریاستوں میں 10حساس تنصیبات عوام کی پہنچ سے باہر

 نامپلی میں واقع بی جے پی کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کے لیے منٹ کمپاؤنڈ میں ترشکتی ہنومان مندر سے نکلنے والے ان افراد کو پولیس نے روک دیا۔ جب انہوں نے پولیس کی رکاوٹوں کو توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان بحث وتکرار ہوئی۔

 بعد ازاں پولے نے شیوکمار اور دیگر احتجاجیوں کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ شیوکمار نے اس موقع پر گائے کی اموات پر توجہ نہ دینے پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر تنقید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی اقتدار کے لیے ہندوتوا کی آڑ میں سیاست کر رہی ہے۔ شیوا کمار نے واضح کیا کہ گائے کو قومی جانور قرار دینے تک تحریک جاری رہے گی۔