تلنگانہ

تلنگانہ میں گروکل اسکولوں کی حالت ابتر: ہریش راؤ نے کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

ہریش راؤ نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں گروکل اسکول پورے ملک کے لیے مثالی بن گئے تھے لیکن کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے وہ بدترین حالت میں ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے سینئر رہنما اورتلنگانہ کے سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے ریاست میں گروکل اسکولوں کی زبوں حالی پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کانگریس حکومت کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کنٹراکٹرس کی ادائیگیاں اور کرایے کی عدم ادائیگی کے باعث خوراک اور یونیفارمس جیسی بنیادی سہولتیں رک چکی ہیں۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
محبوب نگر: اقلیتی پوسٹ میٹرک ہاسٹل (بوائز) میں 18 مخلوعہ نشستوں کیلئے درخواستیں مطلوب ،16 جولائی آخری تاریخ
سام چیرٹی ٹرسٹ اینڈ ویلفیئر کی چیئرپرسن شیخ انجم کی سابق وزیر ہریش راؤ سے ملاقات


انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ عمارتوں میں چلنے والے گروکل اسکولوں کے کرایے اور زیر التواء بلز کو فوراً جاری کیا جائے۔


ہریش راؤ نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں گروکل اسکول پورے ملک کے لیے مثالی بن گئے تھے لیکن کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے وہ بدترین حالت میں ہیں۔


ان کے مطابق جنوری سے ادائیگیاں نہ ہونے کے سبب انڈے، گوشت، کیلے جیسی اشیاء کی فراہمی بند ہو چکی ہے
کنٹراکٹرس نے انتباہ دیا ہے کہ اگر یکم جولائی تک واجبات ادا نہ کیے گئے تو وہ تمام تر سپلائی بند کر دیں گے


پچھلے 13 ماہ سے 450 کروڑ روپے سے زائد کرایہ کی ادائیگیاں باقی ہیں.بعض مقامات پر عمارت مالکان نے اسکولوں کو تالا لگا دیا ہے


کئی طلبہ اب تک یونیفارمس، جوتے، بیگ حاصل نہیں کر پائے اور پرانے، پھٹے ہوئے یونیفارم پہننے پر مجبور ہیں
انہوں نے اسے ریونت ریڈی حکومت کی شدید ناکامی قرار دیتے ہوئے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ غریب و پسماندہ طلبہ کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔