حیدرآباد

ڈائرکٹرمیڈیکل ہیلت نے چیف منسٹر کی قدم بوسی کی، ویڈیو وائرل

ڈاکٹر سرینواس نے اپنے پائنٹ کے جیب سے ایک کاغذکی پرچی نکالی اور کے سی آر کے حوالے کیا۔ کے سی آر نے جیسے ہی پرچی کو اپنی جیب میں رکھاتب ڈائرکٹر میڈیکل ہیلت نے کے سی آرکی قدم بوسی کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ کی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤکی قدم بوسی کے بعد ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا۔ پرگتی بھون میں منگل کے روز منعقدہ اجلاس میں محکمہ صحت عامہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ایک بار نہیں بلکہ دوبار‘ چیف منسٹرکے سی آر کے پاؤں چھوئے تھے۔

 اس دن چیف منسٹرنے ریاست میں 8 میڈیکل کالجوں کا ورچول طریقہ سے افتتاح کیاتھا۔ اس تقریب سے قبل ڈاکٹر جی سرینواس راؤ کو دوبار چیف منسٹرکے پیرچھوتے ہوئے دیکھا گیا۔اس واقعہ کا ویڈیوجمعرات کے روز وائرل ہوگیا۔

 سب سے پہلے ڈاکٹر راؤ کو چیف منسٹر کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے دیکھا گیا اس کے بعد وہ ہال میں داخل ہوئے جہاں تقریب منعقد ہونے والی تھی۔ بعدازاں ڈاکٹر سرینواس نے اپنے پائنٹ کے جیب سے ایک کاغذکی پرچی نکالی اور کے سی آر کے حوالے کیا۔

کے سی آر نے جیسے ہی پرچی کو اپنی جیب میں رکھاتب ڈائرکٹر میڈیکل ہیلت نے کے سی آرکی قدم بوسی کی۔ اس کے بعد ڈائرکٹر جی سرینواس کو چیف منسٹرکے سامنے ہاتھ جوڑ کرالتجا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

انہوں نے ایک بار کی قدم بوسی پر اکتفانہیں کیا بلکہ کے سی آر کے ہال سے روانہ ہونے سے تھوڑی دیر قبل ڈاکٹرسرینواس راؤ نے ایک بار پھر (دوسری بار)چیف منسٹرکے پیر چھوئے اور ہاتھ جوڑکر ان سے کچھ درخواست کی۔

 یہ واضح نہیں ہواکہ ڈائرکٹر محکمہ صحت عامہ کی تحریر اور ان کی زبانی درخواست کا متن کیا تھا لیکن قیاس لگایاجارہاہے کہ ڈاکٹر سرینواس راؤ آئندہ الیکشن میں ٹی آرایس ٹکٹ پر انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔عہدیداروں کی جانب سے کے سی آر کی قدم بوسی کرنا نئی بات نہیں ہے۔

 سابق میں کئی بار اعلی عہدیداروں نے علحدہ پروگراموں میں کے سی آر کے پیر چھوئے ہیں۔ گزشتہ سال جون میں کلکٹریٹ سدی پیٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کے بعد اُس وقت کے ضلع کلکٹرپی وینکٹ رمنا ریڈی نے کے چندرشیکھرراؤ کے پیر چھوئے تھے جس کے بعد تنازعہ کھڑاہوگیاتھا۔

اپوزیشن نے کلکٹر کوتنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم 5ماہ کے بعد وینکٹ رمنا ریڈی نے قبل ازوقت وظیفہ لے لیا جس کے بعد کے سی آر نے ریڈی کو ایم ایل سی بنادیا۔