حیدرآباد

صحافیوں کو اراضی الاٹ کرنے، مکانات تعمیر کرنے کی اجازت : سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، این وی رمنا نے جمعرات کے روز شہر حیدرآباد کے جرنلسٹوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے صحافیوں کو اراضی الاٹ کرنے اور اس اراضی پر امکنہ کی تعمیر کی اجازت دے دی ہے۔

حیدرآباد: وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوشی سے ایک دن قبل سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، این وی رمنا نے جمعرات کے روز شہر حیدرآباد کے جرنلسٹوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے صحافیوں کو اراضی الاٹ کرنے اور اس اراضی پر امکنہ کی تعمیر کی اجازت دے دی ہے۔

سپریم کورٹ کی بنچ نے آج ہاوزنگ حیدرآباد جرنلسٹس کی عرضی پر سماعت کی۔ صحافیوں کے ساتھ بیورو کریٹس اور عوامی نمائندے بھی امکنہ اراضی کے حصول کے لئے طویل عرصہ سے جدوجہد کررہے ہیں۔

چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ صحافیوں کے امکنہ اراضی کے مسئلہ کو بیورو کریٹس اور عوامی نمائندوں سے نہیں جوڑنا چاہئے۔ انہوں نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ریاستی حکومت نے 12 سال قبل صحافیوں کیلئے اراض الاٹ کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ آئی اے ایس اور آئی پی ایس آفیسرس کی بات نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخر کیوں ان چھوٹے صحافیوں کو جن کی ماہانہ تنخواہیں 8 ہزار سے50ہزار روپے کے درمیان ہے، کیوں تکالیف ومشکلات میں ڈالا جائے۔ ان صحافیوں کو اراضی الاٹ کی گئی تھی مگر اس کو ڈیولپمنٹ نہیں کیا گیا۔

ان تمام صحافیوں نے 1.33کروڑ روپے ادا کئے ہیں اور رقم کو ڈپازٹ کرائی گئی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس این وی رمنا نے صاف انداز میں کہا کہ عدالت، صحافیوں کو اراضی حاصل کرنے اور ان اراضی پر مکانات کی تعمیر کی اجازت دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مابقی کیسس کو جو آئی اے ایس، آئی پی ایس اور ارکان پارلیمنٹ کی اراضی امکنہ سے مربوط ہیں، دوسری بنچ پر سماعت کی جائے گی۔