حیدرآباد

نمائش میدان میں دمہ کے مریضوں میں مچھلی دوا کی تقسیم

باتھینی خاندان شہر حیدرآباد میں 8اور9 جون کو دمہ اور امراض تنفس کے شکارافراد میں مچھلی میں دواتقسیم کرے گا۔

حیدرآباد: باتھینی خاندان شہر حیدرآباد میں 8اور9 جون کو دمہ اور امراض تنفس کے شکارافراد میں مچھلی میں دواتقسیم کرے گا۔

متعلقہ خبریں
مچھلی میں دوا کی تقسیم۔قطار میں ٹہرے ایک شخص کی موت
ذیابیطس اور دمہ کے مریضوں میں ادویات کی مفت تقسیم

اس خاندان نے پیر کے روز اعلان کیاکہ نمائش میدان نامپلی میں 8جون کو11 بجے دن سے دمہ کے مریضوں میں مچھلی کی دوا کھلانے کے سالانہ پروگرام کا آغاز ہوگا۔

دوا کھلانے کایہ عمل9 جون کوبھی جاری رہے گا۔ باتھینی وشواناتھم گوڑ صدرباتھینی مرگا سرا ٹرسٹ نے میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مچھلی میں دمہ کی دوا کھلانے کے لئے وسیع تر انتظامات کئے جارہے ہیں۔

تلگوکی دونوں ریاستوں کے بشمول ملک کی مختلف ریاستوں سے دمہ کے مریض اس امید میں یہ دواکھانے ہرسال حیدرآباد آتے ہیں کہ انہیں مرض سے مکمل شفا مل جائے گی۔

اس خاندان نے حکومت کے متعلقہ محکمہ جات سے اپیل کی ہے کہ وہ ہرسال کی طرح اس سال بھی مچھلی کی دوا(پرساد) کھلانے کے لئے بڑے پیمانہ پر نقائص سے پاک انتظامات کریں۔خاندان کے سربراہ باتھینی ہری ناتھ گوڑ کے دیہانت کے بعد یہ پہلا ایونٹ رہے گا۔ ہری ناتھ گذشتہ سال84 سال کی عمر میں چل بسے تھے۔

لک بھر کے دمہ کے مریضوں میں مچھلی کی دوا کھلانے والے اس خاندان کی چوتھی نسل کے وہ آخری فرد تھے۔ اپنے بڑے بھائی کے دیہانت کے بعد ہری ناتھ گوڑنے تقریباً3 دہائیوں تک دمہ کے مریضوں کو مچھلی کی دواکھلائی تھی۔

باتھینی گوڑخاندان کا دعویٰ ہے کہ وہ178 برسوں سے یہ دوامفت تقسیم کررہے ہیں۔1845 میں ایک صوفی بزرگ نے باتھینی خاندان کواس جڑی بوٹی دواکا فارمولہ دیاتھا جوابھی تک صیغہ راز میں ہے۔ اس صوفی نے اس خاندان سے عہد لیاتھاکہ اس دواکومفت تقسیم کریں گے۔

a3w
a3w