حیدرآباد

الیکشن میں مضبوط امیدواروں کی تلاش، بی آر ایس کا سروے

چیف منسٹر نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ تمام اراکین اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیا جائے گا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سابق میں پارٹی سربرہ نے اپنے ہی ارکان اسمبلی پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا تاہم اب ان کا لب ولہجہ نرم پڑتا جارہا ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کی جانب سے پارٹی کیلئے آئندہ انتخابات تک مضبوط امیدواروں کی تلاش کیلئے سروے کئے جارہے ہیں۔ تاحال پارٹی کی جانب سے چار سروے کرائے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ پارٹی قیادت وقتاً فوقتاً انٹلیجنس رپورٹس بھی حاصل کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
ہم موسیٰ پراجکٹ کے متاثرین کی مدد کریں گے: ہریش راؤ
انسانی حقوق کونسل کے لیے 18نئے رکن ممالک کا انتخاب
چیف منسٹر کی وارننگ کے بعد بی آر ایس سوشل میڈیا قائدین کی تشویش میں اضافہ
حکومت کی انہدامی کارروائی، پارٹی، متاثرین کو مفت قانونی امداد فراہم کرے گی: ہریش راؤ

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب تک آئی پی اے سی نامی تنظیم کیلئے کام کرچکی ایک ٹیم اب بی آر ایس کیلئے کام کررہی ہے۔ اس تنظیم کی رپورٹ کی بنیاد پر کے سی آر نے جاریہ ہفتہ، آئندہ اسمبلی انتخابات میں 95 تا105 حلقوں پر کامیابی کا دعویٰ کیا تھا۔

 چیف منسٹر نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ تمام اراکین اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیا جائے گا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سابق میں پارٹی سربرہ نے اپنے ہی ارکان اسمبلی پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا تاہم اب ان کا لب ولہجہ نرم پڑتا جارہا ہے۔

 انہوں نے منظم حکمت عملی کے تحت منفی رپورٹس کا حوالہ نہیں دیا۔ تاہم پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات کے انعقاد تک عوام کی نبض سے واقف ہونے کیلئے مزید سروے کرانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق چند سروے رپورٹس میں بعض اراکین اسمبلی کے خلاف عوامی ناراضگی کے علاوہ امکانی باغی امیدواروں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

 باغیوں کی سرگرمیوں اور ان کے لائحہ عمل پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔ چیف منسٹر کے مطابق وہ حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وزراء کو غیر ضروری دوروں سے گریز کی ہدایت دی ہے۔ چیف منسٹر نے وزراء اور اراکین اسمبلی کو صرف سنگ بنیاد تقاریب تک محدود رہنے کے بجائے عوام سے رابطہ قائم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

 دوسری طرف بی آر ایس قائدین کی جانب سے بھی علیحدہ علیحدہ طور پر سروے کرائے جارہے ہیں تاکہ اپنی عوامی مقبولیت، کمزریوں اور طاقت کے متعلق معلومات حاصل کی جاسکیں۔

 ایک تنظیم کے نمائندے کے مطابق حالیہ عرصہ میں کئی بی آر ایس قائدین نے اپنے اپنے حلقوں میں سروے کروانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ جیسے جیسے انتخابات نزدیک آتے جارہے ہیں۔ انفرادی سروے کی مانگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور موجودہ طور پر پارٹی کی جانب سے اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔