نماز میں یا نماز کے آخری وقت میں حیض شروع ہوجائے ؟
ظہر کا وقت شروع ہوچکا تھا ؛ بلکہ وقت ختم ہونے کے قریب تھا ، میرا ارادہ نماز ادا کرنے کا تھا کہ اسی درمیان مجھے ایام شروع ہوگئے ، تو کیا ایسی صورت میں نماز کی قضاء لازم ہوگی ؟
سوال:- ظہر کا وقت شروع ہوچکا تھا ؛ بلکہ وقت ختم ہونے کے قریب تھا ، میرا ارادہ نماز ادا کرنے کا تھا کہ اسی درمیان مجھے ایام شروع ہوگئے ، تو کیا ایسی صورت میں نماز کی قضاء لازم ہوگی ؟
اسی طرح اگر نماز شروع ہونے کے بعد یہ صورت حال پیش آجائے تو اس وقت عورت کے لئے کیا حکم ہو گا ؟ (ناعمہ انجم، بوڑا بنڈہ)
جواب:- نماز کا وقت ختم ہونے سے پہلے پہلے اگر عورت معذور ہوگئی ہو ؛ حالاںکہ اس سے پہلے اتنا وقت گذر چکا کہ اگر وہ نماز ادا کرتی تو مکمل ہوجاتی ، یا اسی طرح اگر نماز شروع کرنے کے بعد عذر پیش آگیا ؛
حالاںکہ اس نے تاخیر سے نماز شروع کی تو اس وقت کی نماز کی قضاء واجب نہیں ہوگی ، فقہاء نے اس کی صراحت کی ہے،
(الفتاوی الہندیۃ : ۱؍۱۳۱ ، باب قضاء الفوائت)؛ البتہ اگر نفل نماز شروع کی ، اوردرمیان میں حیض شروع ہوگیا تو پاک ہونے کے بعد اس نماز کی قضاء کرنی پڑے گی ۔