ڈرائیوروں کی نیند کی غفلت حادثات کی بڑی وجہ، چھ ماہ میں 133 ہلاکتیں
رپورٹس کے مطابق گذشتہ چھ ماہ کے دوران ضلع میں تقریباً 400 سڑک حادثات رونما ہوئے جن میں 133 افراد ہلاک اور 386 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس تحقیقات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ زیادہ تر حادثات خاص طور پر کاروں، لاریوں اور مال بردار ٹرکوں کے، ڈرائیوروں کے نیند کی حالت میں ہونے کی وجہ سے پیش آئے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے نظام آباد ضلع کی قومی شاہراہوں پر ایک سنگین مسئلہ مسلسل پیش آ رہا ہے جہاں ڈرائیورس گاڑیاں چلاتے وقت نیند کے جھونکوں کا شکارہورہے ہیں۔ نیند کی نیم غنودگی کے دوران گاڑی چلانے کی یہ لاپرواہی مہلک حادثات کا سبب بن رہی ہے، جس کے نتیجہ میں کئی معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق گذشتہ چھ ماہ کے دوران ضلع میں تقریباً 400 سڑک حادثات رونما ہوئے جن میں 133 افراد ہلاک اور 386 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس تحقیقات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ زیادہ تر حادثات خاص طور پر کاروں، لاریوں اور مال بردار ٹرکوں کے، ڈرائیوروں کے نیند کی حالت میں ہونے کی وجہ سے پیش آئے۔
پولیس کے مطابق اکثر ڈرائیور آدھی رات تک گاڑیاں چلاتے ہیں اور صبح سویرے دوبارہ سڑک پر آ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے نیند پوری نہ ہونے کے سبب حادثات رونما ہو رہے ہیں۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جملہ حادثات میں سے 20 فیصد صرف نیند کی جھپکی کے باعث ہوئے۔ متاثرہ افراد میں تہائی تعداد 18 سے 34 سال کے نوجوانوں کی ہے، جو یا تو کام کے بوجھ یا شراب نوشی کے باعث نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔
ضلعی پولیس نے ڈرائیوروں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر تھکاوٹ یا نیند کا احساس ہو تو فوراً گاڑی روک کر آرام کریں۔ اگر ممکن ہو تو ساتھ میں ایک اور ڈرائیور رکھیں تاکہ ایک کو نیند آئے تو دوسرا گاڑی چلا سکے۔
نیند کے باعث پیش آئے چند حالیہ مہلک حادثات میں ایلارڈی منڈل کے ملیا پلی کے قریب پوچارم نہر پر ایک کار پل کے تعمیری گڑھے میں جا گری۔ 19 جون کو پیش آئے اس حادثہ میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ اسی طرح، حال ہی میں کُنبھ میلہ سے واپس آتی ایک جیپ منڈورا منڈل میں ڈیوائیڈر سے ٹکرا کر الٹ گئی، جس میں نلگنڈہ کے 11 افراد شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان تمام حادثات کا بنیادی سبب ڈرائیوروں کی غفلت اور نیند کا غلبہ ہے۔ عوام اور خاص طور پر پیشہ ور ڈرائیوروں کو اس معاملے میں محتاط رہنے کی سخت ضرورت ہے۔