جواب دینے کے بجائے ثبوت مٹایا جارہا ہے:راہول گاندھی
کانگریس قائد راہول گاندھی نے ہفتہ کے دن الیکشن کمیشن آف انڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ ثبوت مٹارہا ہے جبکہ اسے جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ اب سی سی ٹی وی فوٹیج ایک سال میں نہیں بلکہ 45 دن میں ڈیلیٹ کردیا جائے گا‘ جس ادارہ کو جواب دینا چاہئے وہ ثبوت مٹانے میں لگا ہے۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس قائد راہول گاندھی نے ہفتہ کے دن الیکشن کمیشن آف انڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ ثبوت مٹارہا ہے جبکہ اسے جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ اب سی سی ٹی وی فوٹیج ایک سال میں نہیں بلکہ 45 دن میں ڈیلیٹ کردیا جائے گا‘ جس ادارہ کو جواب دینا چاہئے وہ ثبوت مٹانے میں لگا ہے۔
میاچ فکسنگ واضح ہوچکی ہے اور فکسڈ الیکشن جمہوریت کے لئے زہر ہوتا ہے۔ قائد اپوزیشن لوک سبھا نے ہندی میں پوسٹ میں یہ بات کہی۔ وہ الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ‘ پول ڈاٹااور ویڈیو فوٹیج مانگتے رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ریاستی الیکٹورل عہدیداروں کو ہدایت دی کہ الیکشن نتیجہ کو اگر 45 دن میں عدالت میں چیلنج نہ کیا گیا تو سی سی ٹی وی‘ ویب کاسٹنگ اور ویڈیو فوٹیج ضائع کردیا جائے۔ اسی دوران الیکشن کمیشن عہدیداروں نے پولنگ اسٹیشنس میں ویب کاسٹنگ فوٹیج کو منظرعام پر لانے کے مطالبہ پر کہا کہ ایسا کرنا رائے دہندوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی ہوگا۔اس سے رائے دہندوں کی سیکوریٹی بھی خطرہ میں پڑسکتی ہے۔
انہو ں نے دعویٰ کیا کہ کسی مخصوص بوتھ میں اگر ایک مخصوص سیاسی جماعت کو کم ووٹ ملتے ہیں تو وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعہ آسانی سے نشاندہی کرلے گی کہ کس ووٹر نے اسے ووٹ دیا اور کس رائے دہندہ نے اس کے حق میں ووٹ نہیں ڈالا۔ اس کے بعد وہ سیاسی جماعت‘ رائے دہندوں کو ہراساں کرسکتی ہے‘ ڈرا دھمکا سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن سی سی ٹی وی فوٹیج کو جو لازمی ضرورت نہیں بلکہ خالصتاً انٹرنل مینجمنٹ ٹول ہے‘ 45 دن تک محفوظ رکھتا ہے۔ الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد 45 دن کے اندر ہی اسے چیلنج کیا جاسکتا ہے۔