الیکشن کمیشن متعصب:کے ٹی آر
کے ٹی آر نے کہاکہ الیکشن کمیشن‘ وزیر اعظم مودی کے خلاف کارروائی کرنے سے خوف زدہ ہے اس لئے کمیشن نے مودی کے نفرت‘اشتعال انگیز ریمارکس پر بی جے پی کے قومی صدر نڈا کے نام نوٹس جاری کی ہے۔

حیدرآباد: بی آرایس کے کارگزار صدرکے ٹی آر نے جمعرات کے روز الیکشن کمیشن آف انڈیا پر شدید تنقید کی اورالزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے زیر اثر کام کررہا ہے اورکمیشن‘ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہاہے۔ جنہوں نے تفرقہ انگیزریمارکس کئے تھے۔
انہوں نے بی آرایس کی شکایت کے باوجود تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے خلاف عدم کارروائی پربھی سوال اٹھایا۔ ریڈی نے تضحیک آمیزریمارک کئے تھے اور ریڈی نے اپوزیشن کی آوازکودبانے کے لئے ان کے خلاف فرضی مقدمات درج کرائے ہیں۔
یہاں تلنگانہ بھون میں آج میڈیا کے نمائندوں سے با ت چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے الیکشن کمیشن کے اقدام کو متعصبانہ اور منتخب عمل قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اشتعال انگیز ریمارکس سے الیکشن کمیشن نے آنکھیں بندکرلیاہے جبکہ ان ریمارکس کے خلاف ملک بھر سے عوام نے 20 ہزار سے زائد شکایتیں کی ہیں مگر کمیشن نے ان شکایتوں کونظرانداز کردیاہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عارمحسوس نہیں ہورہا ہے کہ الیکشن کمیشن‘بی جے پی کی ایک ایجنسی کے طورپر کام کررہا ہے۔الیکشن کمیشن‘ وزیر اعظم مودی کے خلاف کارروائی کرنے سے خوف زدہ ہے اس لئے کمیشن نے مودی کے نفرت‘اشتعال انگیز ریمارکس پر بی جے پی کے قومی صدر نڈا کے نام نوٹس جاری کی ہے۔
انتخابی مہم کے دوران لارڈرام کی تصویر استعمال کرنے پر انہوں نے امیت شاہ کی مذمت کی۔ انہوں نے بی جے پی کے سوشل میڈیا پوسٹس کا حوالہ بھی دیا جس میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے۔انہوں نے نفرت انگیز تقاریر اور مذہب پولارائزیشن کرنے کی کوشش کے باوجود الیکشن کمیشن کی عدم فصالیت افسوسناک ہے۔
تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر کے ٹی آر نے الیکشن کمیشن کوتنقید کانشانہ بنایا اور کہاکہ ریڈی کے خلاف کئی شکایتیں کی گئی ہیں مگر چندسخت الفاظ کہنے پر الیکشن کمیشن نے بی آر ایس سربراہ وسابق چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف سرعت کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے ان پر 48 گھنٹوں تک انتخابی مہم چلانے پر امتناع عائد کردیا۔
کے ٹی آر نے سوال کیا کہ آیا ریونت ریڈی کے توہین آمیز ریمارک الیکشن کمیشن کو کانوں کو خوش کرنے والی آواز یا بھجن کی طرح لگتے ہیں؟۔