مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز ریمارکس پر الیکشن کمیشن کی ہدایت
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے چہارشنبہ کے دن بی جے پی اور کانگریس سے کہا کہ وہ ذات‘ برادری‘ زبان اور مذہبی خطوط پر انتخابی چلانے سے باز رہیں۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے چہارشنبہ کے دن بی جے پی اور کانگریس سے کہا کہ وہ ذات‘ برادری‘ زبان اور مذہبی خطوط پر انتخابی چلانے سے باز رہیں۔
اس نے زوردے کر کہا کہ ہندوستان کے سماجی و ثقافتی تنوع کو الیکشن کے لئے قربان نہیں کیا جاسکتا۔ راجستھان کے بانسواڑہ میں وزیراعظم نریندر مودی کی اپوزیشن کے بقول تفرقہ پسند تقریر پر بی جے پی صدر جے پی نڈا کو نوٹس جاری کرنے کے تقریباً ایک ماہ بعد الیکشن کمیشن نے ان کی تاویل مسترد کردی اور ان سے اور ان کی پارٹی کے انتخابی مہم چلانے والوں سے کہاکہ مذہبی اور فرقہ وارانہ خطوط پر انتخابی مہم نہ چلائی جائے۔
اس نے بی جے پی سے یہ بھی کہا کہ وہ ایسی تقاریر روک دے جس سے سماج میں پھوٹ پڑتی ہو۔ نڈا کے ساتھ الیکشن کمیشن نے کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے کو بھی نوٹس جاری کی تھی۔
بی جے پی نے ان کے اور راہول گاندھی کے خلاف شکایت کی تھی کہ انہوں نے نامناسب ریمارکس کئے۔ الیکشن کمیشن نے کانگریس سے کہا کہ وہ مسلح افواج کو سیاسی رنگ نہ دے۔
ایسے بیانات بھی نہ دے جس سے سماج میں پھوٹ پڑتی ہو۔ الیکشن کمیشن نے 2 قومی جماعتوں کے صدور سے کہا کہ وہ اپنی جماعتوں کی مہم چلانے والے اہم قائدین سے کہہ دیں کہ وہ اصلاح ِ احوال کریں اور تقاریر میں محتاط رہیں۔