تلنگانہ

تلنگانہ میں بارش سے کسان پریشان، دھان کی خریداری میں مشکلات

مسلسل بارش کے باعث دھان میں نمی برقرار رہنے سے کسان مجبوراً اپنی پیداوار نجی تاجروں کو کم داموں میں فروخت کر رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ قیمت کم ہے لیکن کم از کم تاخیر یا وزن کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں حالیہ دنوں میں ہونے والی غیر موسمی بارش نے کسانوں کے لئے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ چند روز قبل ہوئی بارش سے کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور اب تازہ بارش نے کٹائی کے بعد خشک ہونے کے لئے رکھی گئی دھان کی بوریوں کو بھی ترکردیا۔

متعلقہ خبریں
انتخابی ضابطہ اخلاق لاگوہونے سے قبل کسانوں کے مطالبات قبول کرلئے جائیں: جگجیت سنگھ
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


گزشتہ دس دنوں سے دھان کی کٹائی جاری ہے اور کسان اپنی پیداوار کو خریداری مراکز تک پہنچا رہے ہیں تاہم، ان مراکز میں مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث کسان سخت پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔

گیلی دھان میں نمی کی شرح زیادہ ہونے کے باعث مرکز کے منتظمین اسے تولنے سے انکار کر رہے ہیں۔ وہ صاف طور پر کہہ رہے ہیں کہ صرف مکمل خشک دھان ہی خریدی جائے گی۔


مسلسل بارش کے باعث دھان میں نمی برقرار رہنے سے کسان مجبوراً اپنی پیداوار نجی تاجروں کو کم داموں میں فروخت کر رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ قیمت کم ہے لیکن کم از کم تاخیر یا وزن کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔


اس سیزن میں ریاست میں 159 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی پیداوار متوقع ہے جبکہ حکومت نے 80 لاکھ میٹرک ٹن خریداری کا ہدف مقرر کیا ہے لیکن موجودہ حالات میں سرکاری خریداری مراکز پر سست روی کے باعث کسانوں کی توجہ نجی خریداروں کی طرف منتقل ہو رہی ہے جس سے حکومت کے لئے اپنے مقررہ ہدف تک پہنچنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔


حکومت نے خریداری مراکز کو پی اے سی ایس کے ذریعہ چلانے کا انتظام کیا ہے، مگر اگر موجودہ رفتار برقرار رہی تو کئی کسان سرکاری نظام سے منہ موڑ سکتے ہیں۔