جموں و کشمیر

بلڈوزر کارروائی میں ہزاروں کشمیری افراد بے گھر : محبوبہ مفتی

سابق چیف منسٹر و پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ انہدامی مہم سے کشمیر کی صورتِ حال فلسطین سے بھی زیادہ ابتر ہوگئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی صورتِ حال کو افغانستان جیسی تبدیل کررہی ہے، جو جنگوں اور بھاری بمباری میں تباہ ہوا تھا۔

سری نگر: غیرقانونی قبضوں کے خلاف جموں و کشمیر انتظامیہ کی جاریہ مہم سے ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے، جس میں اپوزیشن جماعتیں الزام عائد کررہی ہیں کہ حکام غریبوں اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بہار کے موضع میں پاکستانی پرچم لہرانے کی تردید
ہنومان کے جھنڈے کے بعد کرناٹک میں ٹیپو جھنڈے پر نیا تنازعہ
جموں و کشمیر میں اسمبلی الیکشن کب ہوگا، کانگریس کا سوال
محبوبہ مفتی نے انڈیا اتحاد چھوڑنے کی تردید کردی
سینئر سیاستداں مظفر حسین بیگ پی ڈی پی میں واپس

 کئی مقامات پر بڑے پیمانہ پر بلڈوزر کے ساتھ کارروائی سے احتجاج شروع ہوگئے ہیں، کیوں کہ انتظامیہ نے نسل در نسل زیر کاشت اراضی یا رہائشی مقامات کو غیرقانونی قبضہ قرار دیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ مخالف مہم احتجاج کے دوران سنگباری کے سلسلہ میں جموں میں 5 افراد کو گرفتار اور چار کو حراست میں لیا گیا۔

 اپوزیشن نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ لوگوں کو بے گھر کررہی ہے اور ان کا ذریعہئ معاش چھین رہی ہے۔ جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں غیرقانونی قبضے ہٹانے کے لیے بلڈوزسر استعمال کیے جارہے ہیں۔ اراضی حصولی کے علاوہ کئی عمارتوں کو بھی منہدم کیا جارہا ہے۔

سابق چیف منسٹر و پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ انہدامی مہم سے کشمیر کی صورتِ حال فلسطین سے بھی زیادہ ابتر ہوگئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی صورتِ حال کو افغانستان جیسی تبدیل کررہی ہے، جو جنگوں اور بھاری بمباری میں تباہ ہوا تھا۔

 پہلے ہمارا خیال تھا کہ بی جے پی نے اسرائیل کی فلسطین میں کی جانے والی کارروائیوں کو روبہ عمل لا رہی ہے، لیکن اب صورتِ حال فلسطین سے بھی ابتر ہے۔ چیف منسٹر و نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ مرکز شیخ عبداللہ کی انتہاپسند اصلاحات ”اراضی کاشتکار کی ملکیت کو بدلا جارہا ہے، جس سے اراضی سے محروم کاشتکار 1950ء میں ساری ریاست میں اراضی کے مالک بن گئی تھے۔

سابق چیف منسٹر نے مزید کہا کہ عوام کو ان کی اراضی اور مکانوں سے بے دخل کرنے بلڈوزر مرکزی زیرانتظام علاقے کے انتظامیہ کی پہلی ترجیح ہوگئی ہے۔ اس کارروائی میں درکار طریقہ کار پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ بغیر کسی نوٹس جاری کیے انتظامیہ راست بلڈوزر چلا رہا ہے۔ اگر کوئی فرد کسی جائیداد پر قابض ہے تو پہلے انھیں نوٹس دی جائے اور جواب دینے کے لیے وقت دیا جائے، پھر کارروائی کی جائے۔