یوروپ

فن لینڈ ناٹو کا حصہ بن گیا، روس کا ردعمل

سب سے اہم بات یہ ہے کہ آج سے سکیورٹی کی ضمانتوں کے لیے فن لینڈ کا احاطہ ناٹو کے تحت کیا جائے گا۔ ناٹو کے آرٹیکل 5 کی رو سے ایک اتحادی پر حملہ سب پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔

ہلسنکی: ناٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اعلان کیا کہ فن لینڈ منگل سے ناٹو کے آرٹیکل 5 کے تحت اتحاد کا حصہ بن گیا ہے اور اب وہ اتحاد کے فیصلہ سازی میں حصہ لے سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
ناٹو کو یوکرین میں فوجی تعیناتی کے خلاف روسی صدر کا انتباہ
ملک میں روس جیسی آمرانہ صورتحال: کجریوال
ہندوستانی شہریوں کو یوکرین جنگ میں دھکیلنے کا ریاکٹ، 4 گرفتار
تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان، سعودی عرب، تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھے گا
روس یوکرین خونریز جنگ 11ماہ میں داخل

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج فن لینڈ اس اتحاد کا مکمل رکن بن چکا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ آج سے فن لینڈ ناٹو کے تمام ڈھانچے کی فوجی اور سویلین سرگرمیوں میں حصہ لے گا اور ناٹو کے تمام اجلاسوں میں بھی شامل ہوگا اور ووٹ بھی ڈالے گا۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ آج سے سکیورٹی کی ضمانتوں کے لیے فن لینڈ کا احاطہ ناٹو کے تحت کیا جائے گا۔ ناٹو کے آرٹیکل 5 کی رو سے ایک اتحادی پر حملہ سب پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔

اسی دوران ماسکوسے موصولہ اطلاع کے مطابق کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے منگل کے روز کہا کہ ناٹو میں فن لینڈ کا الحاق صورتحال پھر سے بگڑنے کا باعث بن سکتا ہے اور ماسکو ناٹو اتحاد کی توسیع کو اپنی سلامتی کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔

فن لینڈ کے صدر ساؤلی نینسٹو کے دفتر اور ناٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے پیر کے روز کہا کہ فن لینڈ 4 اپریل کو باضابطہ طور پر ناٹو کا رکن بن جائے گا۔

پیسکوف نے پریس بریفنگ میں کہا کہ "کریملن کا خیال ہے کہ ا س سے صورتحال میں اشتعال پیدا ہوسکتا ہے۔ ناٹو کی توسیع ہماری سلامتی اور روس کے قومی مفادات کی خلاف ورزی ہے۔”

ترجمان نے مزید کہا کہ ناٹو کی توسیع سے روس کو اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہونا پڑسکتا ہے۔

پیسکوف نے کہا، "قدرتی طور پر، یہ ہمیں اپنی حفاظتی حکمت عملی اور سلامتی یقینی بنانے کے لیے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور کرتا ہے۔”

ترجمان نے کہا کہ فن لینڈ کے ناٹو کے ساتھ الحاق کی صورتحال بنیادی طور پر یوکرین کے مسئلے سے مختلف ہے، کیونکہ اس ملک نے کبھی بھی روس مخالف بیان بازی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فن لینڈ کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ یوکرین کے ساتھ، صورت حال اس کے برعکس ہے۔