سابق آئی اے ایس عہدیدار جناب جنت حسین کا انتقال
جناب جنت حسین اس وقت اسٹیج پر موجود تھے جب جب ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی نے 2004 میں حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ ایک متاثر کن تقریب میں حلف برداری کے ساتھ ہی کسانوں کو مفت بجلی کی پہلی فائل پر دستخط کیے تھے۔
نیلور: سابق آئی اے ایس افسر اور متحدہ آندھرا پردیش کے سابق چیف انفارمیشن کمشنر جنت حسین (73 سال) کا جمعہ کو آندھرا پردیش کے نیلور ضلع کے سلوروپیٹ میں انتقال ہوگیا۔
سابق متحدہ آندھرا پردیش کیڈر کے 1977 بیچ کے آئی اے ایس افسر جنت حسین کچھ عرصے سے الزائمر کے مرض میں مبتلا تھے۔
وہ اپنے دوسرے فرزند نیاز کے ساتھ سلوروپیٹ میں مقیم تھے۔ آج صبح ان کا انتقال ہوگیا۔ بعدازاں اہل خانہ ان کی میت کو حیدرآباد میں کندن باغ کی رہائش گاہ لے آئے۔
پسماندگان میں اہلیہ، ایک دختر اور دو فرزندان ہیں۔ اتر پردیش سے ایک سادہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے جناب جنت حسین نے 1977 میں سیول سروسیس میں کامیابی حاصل کی تو انہیں آندھرا پردیش کیڈر الاٹ کیا گیا تھا۔
ایک بیوروکریٹ کے طور پر اپنی 32 سالہ خدمات کے دوران جناب جنت حسین نرم گفتار اور منکسرالمزاج عہدیدار کے طور پر دیکھے جاتے تھے۔ متحدہ آندھراپردیش میں انہوں نے کئی اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دیں۔
انہوں نے نیلور ضلع کلکٹر کے طور پر بھی کام کیا اور اگریکلچر کمشنر، دیہی ترقی کمشنر، جی ایچ ایم سی کمشنر، محکمہ سماجی بہبود کے سکریٹری اور محکمہ توانائی کے سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
وہ اس وقت کے چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے پرنسپل سکریٹری کے طور پر مشہور ہیں جنہوں نے ڈاکٹر ریڈی کے اے پی کے وزیراعلیٰ بنتے ہی زرعی شعبہ کو مفت بجلی کے نفاذ میں اہم رول ادا کیا تھا۔
جناب جنت حسین اس وقت اسٹیج پر موجود تھے جب جب ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی نے 2004 میں حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ ایک متاثر کن تقریب میں حلف برداری کے ساتھ ہی کسانوں کو مفت بجلی کی پہلی فائل پر دستخط کیے تھے۔
وہ بعدازاں چیف منسٹر کے اسپیشل چیف سکریٹری بنا دیئے گئے۔ 2010 میں انہیں متحدہ اے پی کے چیف انفارمیشن کمشنر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔
اسی دوران چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی نے آج جنت حسین کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے جنت حسین کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور سوگوار لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ سابق بیوروکریٹ کے لیے تعزیتی پیامات کا سلسلہ جاری ہے۔ توقع ہے کہ ان کی تدفین ہفتہ کو عمل میں آئے گی۔