حیدرآباد میں جعلی انتخابی ویڈیو گردش کرنے پر چار گرفتار
ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ 13 مئی کو ہونے والے حالیہ لوک سبھا انتخابات کے دوران حیدرآباد کے پرانے شہر کے بہادر پورہ میں ایک پولنگ بوتھ پر پیش آیا تھا
حیدرآباد: حیدرآباد میں سائبر کرائم پولیس نے انتخابی عمل کے بارے میں فرضی معلومات پر مشتمل ویڈیو کو گردش کرنے اور اسے وائرل کرنے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔
سائبر ذرائع نے جمعہ کو بتایا کہ ایک شکایت کی بنیاد پر ان کی ٹیم نے ملزم کا سراغ لگایا۔
ملزمان میں ملکاجگیری کے ووراپلی شرون، نامپلی کے محمد بن علی الگتمی، عثمان پورہ کے پیڈمولہ کاشی، چادر گھاٹ اور چکڈپلی کے کنوکتی متھلیش شامل ہیں، جنہیں 12ویں اے سی ایم ایم عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس کے بیان کے مطابق شکایت کنندہ نے چہارشنبہ کے روز ایکس اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو دیکھی، جس میں ایک شخص پولنگ بوتھ پر کئی بار ووٹ ڈال رہا تھا۔
ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ 13 مئی کو ہونے والے حالیہ لوک سبھا انتخابات کے دوران حیدرآباد کے پرانے شہر کے بہادر پورہ میں ایک پولنگ بوتھ پر پیش آیا تھا،
جب کہ مبینہ ویڈیو 2022 میں ہونے والے مغربی بنگال کے انتخابات کی پرانی ریکارڈنگ تھی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہندوستان کے انتخابی نظام پر عوام کا اعتماد ممکنہ طور پر کم ہو گیا ہے۔
شکایت کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ویڈیو کو کئی لوگوں کو ٹیگ کیا گیا تھا تاکہ انہیں حیدرآباد میں دوبارہ انتخابات کی ضرورت کا احساس دلایا جاسکے۔