حیدرآباد

بھگدڑ واقعہ، گمراہ کن، جھوٹے ویڈیو پوسٹ کرنے پر سٹی پولیس کا انتباہ

پولیس نے کہا کہ ہم اُن افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں گے جو جان بوجھ کر جھوٹا پروپگنڈہ پھیلا رہے ہیں جبکہ اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ سٹی پولیس نے اپنے بیان میں یہ بات بتائی۔ اگر کوئی محکمہ پولیس کو بدنام کرنے جھوٹا پروپگنڈہ کرے گا تو ہم اس کے خلاف سختی سے نمٹیں گے۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے چہارشنبہ کو اُن افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا جو سندھیا تھیٹر میں بھگدڑ واقعہ کے بارے میں شوشل میڈیا پر غلط معلومات یا ویڈیو پوسٹ کرنے میں ملوث ہیں۔

متعلقہ خبریں
مولانا صابر پاشاہ قادری: حضرت حمزہؓ کے کردار سے نئی نسل کو روشناس کرائیں
اسمارٹ فونس چوری کرنے والی ٹولی بے نقاب، 31ملزمین گرفتار
جنت البقیع کی تعمیر نو کیلئے عالمی سطح پر احتجاج، حیدرآباد کے اندرا پارک پر دھرنا کا اعلان
حیدرآباد: جامعۃ المؤمنات میں شب قدر کی محفل، مولانا صابر پاشاہ قادری کے خطاب نے دل جیت لیے
جمعتہ الوداع: احساس اور عبادت کا دن – مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

پولیس کا یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جبکہ چند افراد نے جھوٹے ویویڈیوز پوسٹ کیا جس میں یہ کہا گیا کہ پشپا۔2فلم کے پریمیر شو کے دن الوارجن کے آنے سے قبل تھیٹر میں بھگدڑ مچ گئی۔

پولیس نے کہا کہ وہ، اس کیس کی تحقیقات کے دوران سامنے آنے والے حقائق کو ویڈیو کی شکل میں پہلے ہی عوام کے سامنے پیش کرچکی ہے تاہم اس کے باوجود ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ چند افراد دانستہ طور پر سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ افراد یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ الو ارجن کی آمد سے قبل تھیٹر میں بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

پولیس نے کہا کہ ہم اُن افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں گے جو جان بوجھ کر جھوٹا پروپگنڈہ پھیلا رہے ہیں جبکہ اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ سٹی پولیس نے اپنے بیان میں یہ بات بتائی۔ اگر کوئی محکمہ پولیس کو بدنام کرنے جھوٹا پروپگنڈہ کرے گا تو ہم اس کے خلاف سختی سے نمٹیں گے۔

محکمہ پولیس دیانت داری کے ساتھ اس کیس کی تحقیقات کے لئے پرعزم ہے۔ اس بھگدڑ واقعہ میں ایک معصوم خاتون کی جان چلی گئی جبکہ اس کا بیٹا شدید زخمی ہوگیا۔ ہم، سوشل میڈیا پر جھوٹا پرو پگنڈہ کرنے اور اس کیس کی انکوائری پر سوال اٹھانے والوں کو قطعی برداشت نہیں کریں گے۔

 سٹی پولیس نے کہا کہ آگر کسی کے پاس اس واقعہ کا ثبوت ہو یا اضافی معلومات ہوں تو محکمہ پولیس سے رجوع کرسکتا ہے عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس واقعہ پر ذاتی طور پر کوئی تبصرہ نہ کریں اور پولیس نے عوام سے خواہش کی کہ وہ سوشل میڈیا پر جھوٹے پروپگنڈہ پر یقین نہ کریں۔