حیدرآباد

حیدرآباد کی سڑکوں پر دوڑنے کیلئے ڈبل ڈیکر بسیں تیار

تقریباً2دہائیوں کے بعد شہر حیدرآباد کی سڑکوں پر ڈبل ڈیکر بسیں دوبارہ دوڑنے کیلئے تیار ہیں مگر اب یہ بسیں الیکٹرک اوتار میں رہیں گی۔

حیدرآباد: تقریباً2دہائیوں کے بعد شہر حیدرآباد کی سڑکوں پر ڈبل ڈیکر بسیں دوبارہ دوڑنے کیلئے تیار ہیں مگر اب یہ بسیں الیکٹرک اوتار میں رہیں گی۔

متعلقہ خبریں
سالار جنگ میوزیم میں ”خلیفہ کی غیر معمولی دنیا“ نمائش

6ڈبل ڈیکر الیکٹرک بسیں، اہم سیاحتی مراکز جیسے پرانا شہر، ٹینک بنڈ اور فینانشیل ڈسٹرکٹ میں چلانے کیلئے تیار ہیں۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایچ ایم ڈی اے) نے 12.96 کروڑ کے مصارف سے ان بسوں کو خریدا ہے۔

سکریٹری محکمہ بلدی نظم ونسق و شہری ترقیات اروند کمار نے کہا کہ سیاحت کے نقطہ نظر سے اہم روٹس پر ان بسوں کو مکمل طور پر چلا یا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شہر کا احاطہ کرنے والی اہم روٹس کے مشہور مقامات جیسے ٹینک بنڈ، برلا مندر، اسمبلی، سالارجنگ میوزیم، چارمینار، مکہ مسجد، قلعہ گولگنڈہ، تارہ متی بارہ دری،گنڈی پیٹ پارک،درگم چیرو، کیبل برج، آئی ٹی کاریڈور اور فینانشیل ڈسٹرکٹ میں یہ ڈبل ڈیکر بسیں بہت جلد متعارف کرائی جائیں گی۔

یہ بسیں ٹینک بنڈ سے مختلف روڈس پر روانہ ہوں گی اور دوبارہ اسی مقام پر واپس ہوں گی۔ عہدیداروں نے ابتداء میں عوام کو ان بسوں میں مفت سفر کی اجازت دینے، بعدازاں فی کس50 روپے ایک ٹرپ ٹکٹ مقرر کرنے کی تجویز رکھی تھی یہ مسافرین کے ردعمل پر منحصر رہے گا۔

حکام، مختلف روٹس پر بھی مزید ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ گذشتہ فروری میں تین الیکٹرک ڈبل ڈیکر بسیں متعارف کرائی جاچکی ہیں اور ان بسوں کو فارمولہ ای پرکس ریس کے دوران چلایا گیا۔ ان بسوں کو ریس ٹریک کے اطراف چلایا گیا جو ٹینک بنڈ، نیکلس روڈ، پیرا ڈائز ڈ اور نظام کالج راہداری کا احاطہ کررہا تھا۔ شہر حیدرآباد میں ڈبل ڈیکر بسوں کی تاریخی اہمیت ہے۔

سابق ریاست حیدرآباد کے آخری فرمانرواں میر عثمان علی خان جاہ بہادر آصف سابع نے ڈبل ڈیکر بسوں کی شروعات کی تھی اور یہ بسیں 2003 تک شہر کی سڑکوں پر دوڑ تی رہیں۔ سال 2020 میں ریاستی وزیر بلدی نظم نسق و شہری ترقیات کے تارک راما راؤ نے شہر میں ڈبل ڈیکر بسوں کو دوبارہ متعارف کرانے کی تجویز کو منظوری دے دی تھی۔

ڈبل ڈیکر بسوں میں سفر کی اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے عہدیداروں کو شہر میں ڈبل ڈیکر بسوں کی واپسی کے امکانات تلاش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ان کی اس ہدایت پر حمڈا نے ان بسوں کی خریدی کا آرڈر دیا ہے۔ حمڈا، اس طرح کی 30بسوں کا بیڑہ رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ہر ایک بس کی قیمت2.16 کروڑ روپے ہے۔ ان بسوں میں 65مسافرین پلس ڈرائیورکے بیٹھنے کی گنجائش رہے گی اور یہ بسیں مکمل طور پر الیکٹرک رہیں گی۔ ایک بار چارج کے بعد ایک بس150کیلو میٹر تک مسافت طے کریں گی۔ ایک بس کو چارج کیلئے دو سے ڈھائی گھنٹہ کا وقت لگے گا۔ ان بسوں کی بیاٹریوں کو چارج کرنے کیلئے خیریت آباد ایس ٹی پی اور سنجیواپارک میں دو اسپیشل چارجنگ پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔