شمالی بھارت

گیان واپی مسجد،عدالت کے باہر تنازعہ کےحل کی تجویز

اس تجویز کے سامنے آنے کے بعد جہاں انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے اس کا استقبال کیا ہے وہیں مدعین کے وکیل وشون شنکر جین نے اسے خارج کرتے ہوئے ایسے کسی صورت کو ناممکن قرار دیا ہے۔

وارانسی: گیان واپی مسجد احاطے کے سلسلے میں عدالت کے باہر پرامن حل کے لئے وشوا ویدک سناتن سنگھ(وی سی ایس ایس) کی جانب سے پیش کی گئی تجویز پر دونوں فریقین کی جانب سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔

اس تجویز کے سامنے آنے کے بعد جہاں انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے اس کا استقبال کیا ہے وہیں مدعین کے وکیل وشون شنکر جین نے اسے خارج کرتے ہوئے ایسے کسی صورت کو ناممکن قرار دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وی وی ایس ایس نے اپنے ایک کھلے خط میں گیان واپی احاطے کی عدالت سے باہر پرامن سمجھوتے کی تجویز پیش کی ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے دونوں فریقین ہندو و مسلم سے کہا کہ عدالت سے باہر بیٹھ کر اس معاملے کا حل نکالنے کے لئے دونوں فریقین اپنی رضامندی کا اظہار کریں۔اور باہمی تبادلہ خیال کے لئے دعوت نامہ بھی دیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ یہ بات ہر کسی کو معلوم ہے کہ ہندو۔ مسلم دونوں فریق گیان واپی معاملہ میں عدالت میں اپنا اسٹینڈ صحیح ٹھہرانے کے لئے قانونی لڑائی لڑرہے ہیں۔

خط میں دعوی کیا گیا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر اپنی ذاتی مفاد کے لئے اس قانونی لڑائی سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ جو کہ ملک اور سماج دونوں کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

ایسی صورت میں ہم تمام کی یہ ذمہ داری ہے کہ ملک و سماج کے سیکورٹی کا خیال رکھتے ہوئے باہمی مذاکرات کے ذریعہ اس تنازع کو حل کر کے ایک نئی مثال قائم کریں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ’لہذا آپ تمام سے درخواست ہے کہ کھلے ذہن سے اس دعوت نامہ کو قبول کریں اور مذکورہ بالا تنازع کو حل کرنے کے لئے سامنے آئیں۔ایسا ممکن ہے کہ باہمی تبادلہ خیال سے عدالت کے باہر اس تنازع کا کوئی حل نکل آئے۔اس مذاکرات کے لئے ہم آپ تمام کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔

انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے جنرل سکریٹری ابوالباطن نعمانی نے ہندو فریق کی اس تجویز کا استقبال کیا ہے اور کہا کہ وہ اس معاملے میں مساجد انتظامیہ کمیٹی کی میٹنگ میں پیش کریں گے۔

وہیں عرضی گزاروں کے وکیل وشنو شنکر جین نے رابطہ کرنے پر کہا کہ ایسی تجویز ممکن نہیں ہے۔اس معاملے میں نا تو ہم ٹیبل پر بیٹھیں گے اور نہ ہی ایک انچ زمین چھوڑیں گے۔

a3w
a3w