دہلی

اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے منی پور تشدد پر راجیہ سبھا میں نوٹس پیش کیا

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں منی پور تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نوٹس پیش کیا۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں منی پور تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نوٹس پیش کیا۔

متعلقہ خبریں
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
کجریوال چند ہفتوں میں سرکاری بنگلہ خالی کردیں گے
اسکول جانے سے بچنے کی خاطر بم کی دھمکی، طالب ِ علم زیر حراست

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا اور آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے منی پور کی صورتحال پر ایوان بالا میں کاروباری معطلی کا نوٹس دیا۔

چڈھا نے "مرکزی اور ریاستی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ریاست منی پور میں امن و امان کی خرابی” پر بحث کا مطالبہ کیا۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے اپنے نوٹس میں لکھا، "منی پور میں تشدد مرکزی اور ریاستی حکومت کی ناکامی اور نااہلی کی وجہ سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔”

آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ نے اپنے نوٹس کے ذریعے "منی پور ریاست میں امن کی بحالی اور امن و امان برقرار رکھنے میں یونین اور ریاستی حکومت کی ناکامی پر بحث” کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی منی پور معاملے پر ایوان میں بیان دیں، جس کے بعد تفصیلی اور جامع بحث کی جائے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ منی پور میں 3 مئی کو نسلی جھڑپیں شروع ہوئیں اور اس کے بعد سے اب تک سینکڑوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جب کہ ہزاروں لوگ ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

دریں اثنا، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے چین کے ساتھ سرحدی صورتحال پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا میں تحریک التواء کا نوٹس دیا۔

اپنے نوٹس میں، تیواری نے لکھا، "میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایوان کو چین کے ساتھ سرحد کی صورت حال، سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے ثالثی اور حل کرنے کی کوششوں، اور ممکنہ چینیوں کے خلاف ہندوستان کی سالمیت کے  تحفظ کے لیے متعارف کرائی گئی پالیسیوں کے بارے میں ایوان کو آگاہ کرے۔