دہلی

ہٹ اینڈ رن کیسس، سپریم کورٹ کی ہدایات

جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس پنکج متل پر مشتمل بنچ نے کہا کہ گزشتہ 5 سال میں ہٹ اینڈ رن کیسس میں 660 اموات ہوئیں اور 113 افراد زخمی ہوئے جبکہ مالی سال 2022-23 میں کلیم کیسس کی تعداد صرف 205 رہی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہٹ اینڈ رن موٹر ایکسیڈنٹ کیسس میں معاوضہ کے سلسلہ میں جمعہ کے دن کئی ہدایات جاری کیں۔ اس نے ان حادثات میں معاوضہ کے لئے داخل درخواستوں کا تقابل کرتے ہوئے کہا کہ بہت کم متاثرین نے اس اسکیم کے تحت معاوضہ حاصل کیا۔

متعلقہ خبریں
بچپن کی شادی کا شکار دو نابالغ لڑکیوں کو معاوضہ دینے کا حکم
نیٹ تنازعہ، سی بی آئی تحقیقات سے سپریم کورٹ کا انکار
دہلی میں شیومندر کا انہدام روکنے سے سپریم کورٹ کا انکار
نیٹ امتحان، امیدواروں کے رعایتی نشانات منسوخ، متاثرہ طلبہ کے لئے دوبارہ امتحان (تفصیلی خبر)
اسٹاک مارکٹ کے گرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچ گیا

 جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس پنکج متل پر مشتمل بنچ نے کہا کہ گزشتہ 5 سال میں ہٹ اینڈ رن کیسس میں 660  اموات ہوئیں اور 113  افراد زخمی ہوئے جبکہ مالی سال 2022-23 میں کلیم کیسس کی تعداد صرف 205 رہی۔

 بنچ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کو چاہئے کہ وہ اس اسکیم پر عدم عمل آوری کی وجوہات کا پتہ چلائے اور اصلاح ِ احوال کے اقدامات تجویز کرے تاکہ کلیم داخل کرنے والے ہر فرد کو اسکیم کا فائدہ مل سکے۔ بنچ نے قائمہ کمیٹی کو 4 ماہ کا وقت دیا کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل آوری کی رپورٹ داخل کرے۔

a3w
a3w