تلنگانہ

”یہ بس ہماری ہے، جب تک چاہے انتظارکرنا پڑے گا۔ورنہ معطل کردیاجائے گا“ فری بس میں خواتین کی غنڈہ گردی: ویڈیو وائرل

بس کو زیادہ دیر تک نہ روکنے پر بس ڈرائیور پر خواتین کی برہمی،جھگڑے اورحملہ کی دھمکی کے بعد آرٹی سی بس کے ڈرائیور نے بس کو پولیس اسٹیشن کے سامنے روک کر ان خواتین کی شکایت کی۔

حیدرآباد: بس کو زیادہ دیر تک نہ روکنے پر بس ڈرائیور پر خواتین کی برہمی،جھگڑے اورحملہ کی دھمکی کے بعد آرٹی سی بس کے ڈرائیور نے بس کو پولیس اسٹیشن کے سامنے روک کر ان خواتین کی شکایت کی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
کچھ روٹس پر ٹول سیس میں اضافہ، آر ٹی سی کا اقدام
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
آر ٹی سی کے آفیشیل ایکس اکاونٹس ہینڈلس بھی تبدیل
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان

تفصیلات کے مطابق تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ کے نارکٹ پلی ڈپو کی آرٹی سی بس، حیدرآبا دسے سوریاپیٹ جارہی تھی کہ نکریکل بس اسٹینڈ کے قریب تین خواتین نے ڈرائیور سے خواہش کی کہ چونکہ ان کا ایک رشتہ دار بھی بس میں سوارہوناچاہتا ہے،اس کے لئے بس کو روک کر اس کا انتظار کیاجائے جس پر بس کے ڈرائیور نے پانچ منٹ تک بس کو روکا جس کے بعد بھی وہ شخص نہیں آیا۔

بس ڈرائیور نے بعد ازاں بس کو آگے بڑھادیا۔اس پر یہ خواتین برہم ہوگئیں اورڈرائیور کے ساتھ ساتھ کنڈکٹر کے ساتھ جھگڑا شروع کردیا۔

اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوگیا جس میں ان خواتین کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ یہ ہماری مفت بس ہے۔ہمارا جب تک چاہیں انتظار کرنا پڑے گا ورنہ ہمارے پہچان والوں کو طلب کرتے ہوئے خوب پٹائی کریں گے اور معطل کر دیں گے۔

ان خواتین نے ڈرائیور کو دھمکی دی کہ سوریا پیٹ جانے کے بعد اس کی پٹائی کی جائے گی۔وہ دیکھیں گی کہ ڈرائیور کس طرح ڈیوٹی کرتا ہے۔

خواتین کی دھمکی کے بعد ڈرائیور نے بس کو پولیس اسٹیشن کے سامنے روک دیا اور پولیس سے شکایت کی کہ یہ اس کی ڈیوٹی میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہیں۔

پولیس نے بس میں آکر ان خواتین سے پوچھ گچھ کی اوران کی سرزنش کی جس پر انہوں نے خاموشی اختیار کی۔بعد ازاں پولیس بس سے چلی گئی اور یہ بس اپنی منزل کی سمت روانہ ہوگئی۔

a3w
a3w