حیدرآباد
ٹرینڈنگ

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی کا 30 جولائی سے گھر گھر سروے، یہ دستاویزات تیار رکھیں

گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن 30 جولائی سے شہر حیدرآباد میں تمام جائیدادوں (مکانات وغیرہ) کا سروے شروع کر رہا ہے جس کے لئے بلدی عہدیدار گھر گھر دورہ کریں گے۔

حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن 30 جولائی سے شہر حیدرآباد میں تمام جائیدادوں (مکانات وغیرہ) کا سروے شروع کر رہا ہے جس کے لئے بلدی عہدیدار گھر گھر دورہ کریں گے۔ شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ضروری دستاویزات اور ان کی فوٹو کاپیاں تیار رکھیں تاکہ سروے کے دوران عہدیداروں کے حوالے کرسکیں۔

متعلقہ خبریں
حسین ساگر کے دو گیٹوں سے پانی کا اخراج
جی ایچ ایم سی نے جائیداد ٹیکس وصول میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا
جی ایچ ایم سی حدود سے 3.41 لاکھ ووٹرس کو حذف کردیا گیا
بدبودار قیمہ کے باعث ’الفا ہوٹل‘ سیل، جی ایچ ایم سی عہدیداروں کی کارروائی
ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج، خصوصی مہم کا آغاز

جی ایچ ایم سی کی طرف سے ہفتہ کے روز جاری کردہ ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ جائیدادوں کے مربوط جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (GIS) سروے سے متعلق فیلڈ سروے شروع کیا جا رہا ہے جس کے لئے بلدی عہدیدار و ملازمین گھر گھر دورہ کر کے دستاویزات اکٹھا کریں گے۔

شہریوں کو جن دستاویزات کی فوٹو کاپی حوالے کرنی ہوگی ان میں عمارت (مکان وغیرہ) کی تعمیر کی اجازت (بلڈنگ پرمیشن)، قبضہ (اکوپینسی) کی تفصیلات، پراپرٹی ٹیکس کی تازہ ترین رسید، پانی کا بل، برقی بل، مالک کی شناختی تفصیلات اور تجارتی لائسنس نمبر (کمرشل پراپرٹیز کے لئے) شامل ہیں۔  

پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دستاویزات کی فوٹو کاپیاں سروے کرنے والوں کے حوالے کی جائیں۔ یہ سروے ابتدا میں شہر کے مضافاتی علاقوں جیسے اپل، حیات نگر، حیدر نگر، کوکٹ پلی، کے پی ایچ بی کالونی، میاں پور اور چندا نگر میں کیا جائے گا۔

وقت کے ساتھ اسے بتدریج شہر کے دیگر علاقوں تک توسیع دی جائے گی۔ جی ایچ ایم سی کا کہنا ہے کہ جمع کردہ تفصیلات رازداری میں رہیں گی اور ان کا استعمال صرف اور صرف شہری انتظام، ترقیاتی سرگرمیوں اور شہریوں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کے مقصد کے لئے کیا جائے گا۔

اس پراجیکٹ کے تحت جی ایچ ایم سی کے دائرہ اختیار میں موجود ہر پراپرٹی (جائیداد) کی درست طریقے سے میاپنگ کر کے جیو ریفرنس کیا جائے گا تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ پراپرٹی کی معلومات شفاف اور آسانی سے قابل رسائی رہے۔

کارپوریشن حکام کے مطابق یہ اقدام شہریوں کو ان کے پراپرٹی ٹیکس ادا کرنے کی ذمہ داری کے بارے میں باشعور بنائے گا اور انہیں بلا رکاوٹ ٹیکس کی آن لائن ادائیگی کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔ اس پراجیکٹ کے مقاصد میں شہریوں کو درپیش پراپرٹی ٹیکس کے مسائل کی آن لائن یکسوئی بھی شامل ہے۔

جی ایچ ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر آف ریوینیو اور آئی ٹی ونگ اسنیہا شابریش نے عوام سے گزارش کی ہے کہ GIS سروے کو بلدیہ کی آمدنی بڑھانے کے لئے پراپرٹی ٹیکس وصولی کے طور پر نہ دیکھیں۔ یہ کام بلدی خدمات میں اضافہ کرے گا جس سے شہریوں کو بہت سارے فوائد حاصل ہوں گے۔

جی ایچ ایم سی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہائی ریزولیوشن میاپ (نقشہ) میں ہر جائیداد کی دیکھ بھال سے متعلق معلومات بھی شامل ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہری منصوبہ بندی، صفائی ستھرائی اور وسائل کے انتظام سمیت خدمات کی فراہمی میں وسعت لانے کے لئے ہر پراپرٹی کو ایک منفرد شناختی نمبر الاٹ کیا جائے گا۔

اس منصوبہ میں شہریوں کی شرکت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ وہ انہیں درپیش مسائل کی اطلاع دے سکتے ہیں، بہتری کی تجویز دے سکتے ہیں اور میونسپل خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

جی آئی ایس پر مبنی سروے اور پراپرٹیز اور یوٹیلیٹیز کی میاپنگ تین حصوں پر مشتمل ہے — سیٹلائٹ میاپنگ، ڈرون سروے اور فیلڈ سروے (گھر گھر سروے)۔

یہ دستاویزات تیار رکھیں:

1۔ عمارت کی اجازت (بلڈنگ پرمیشن)

2۔  قبضہ (اکوپینسی) کی تفصیلات

3۔ پراپرٹی ٹیکس ادائیگی کی تازہ ترین رسید

4۔  پانی کا بل

5۔ برقی کا بل

6۔ مالک کی شناختی تفصیلات

7۔  تجارتی لائسنس نمبر (کمرشیل پراپرٹیز کے لئے)

فیلڈ سروے میں جب بلدی عہدیدار گھر پہنچیں تو مالک مکان کو موجود رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کرایہ دار یا کوئی دوسرا شخص بھی دستاویزات کی جانچ کروا کے فوٹو کاپیاں حوالہ کرسکتا ہے۔ جمع کرائی گئی دستاویزات کی کراس چیکنگ کی جائے گی۔

a3w
a3w