تلنگانہ

عوام کی کامیابی ہی حقیقی جمہوریت: کے سی آر

کے سی آر نے کہا کہ حلقہ اسمبلی عادل آباد شہری اور دیہی آبادی کا حسن امتزاج ہے۔ یہاں کے عوام باشعور ہیں۔ میری عوام سے ایک ہی خواہش ہے۔ صرف نعروں اور جذباتی تقاریر کو اپنے ووٹ کا حقدار مت بنائیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ عوام کی کامیابی ہی حقیقی جمہوریت ہے۔ آج عادل آباد میں منعقدہ پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو پارٹیوں کی کارکردگی کو نظر میں رکھتے ہوئے ووٹ ڈالنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا
پٹھان کی کامیابی سے بائیکاٹ کلچر ختم ہونا چاہیے: شبانہ اعظمی
پلوامہ کے شہیدوں کی بیویوں کا منگل سوتر کس نے چھینا؟ڈمپل یادو

کے سی آر نے کہا کہ حلقہ اسمبلی عادل آباد شہری اور دیہی آبادی کا حسن امتزاج ہے۔ یہاں کے عوام باشعور ہیں۔ میری عوام سے ایک ہی خواہش ہے۔ صرف نعروں اور جذباتی تقاریر کو اپنے ووٹ کا حقدار مت بنائیں۔ حالت حاضرہ پر غور کریں، ملک اور ریاست کی صورتحال کا جائزہ لیں۔

 چیف منسٹر نے کہا کہ ملک کو آزاد ہوئے 75 برس گزرجانے کے بعد بھی ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں ہے۔ جہاں جہاں جمہوریت کو فروغ حاصل ہوا وہ ممالک خوب ترقی کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات آتے رہتے ہیں۔ انتخابات کا سامنا کرنے کیلئے عوام کے پاس ووٹ، موثر ہتھیار کی شکل میں موجود ہے۔

 اس ہتھیار کا انتہائی احتیاط سے استعمال کرنا چاہئے۔ اگر تھوڑی سی بھی لاپرواہی کی گئی تو سب گڑبڑھ ہوجائے گی۔ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ووٹ کے ذریعہ نئی تاریخ رقم کی جاسکتی ہے۔ آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن کیا جاسکتا ہے۔ اس لئے اپنے امیدواروں کی قابلیت، ان کے جذبہ خدمت، وابستہ پارٹی کے نظریات، افکار، کارکردگی اور منصوبوں کا جائزہ لیں۔

اپنے اور اپنی نسلوں کے مفادات کی تکمیل کی صلاحیت رکھنے والے قائدین کا انتخاب کریں۔ اس غور وفکر کے بعد ووٹ کے استعمال سے عوام کی کامیابی ہوگی اور عوام کی کامیابی ہی حقیقی جمہوریت ہے کے سی آر نے کہاکہ بی آر ایس کی تاریخ آپ کے سامنے ہے۔

 اس پارٹی کا قیام یہاں کے عوام کی خواہشات، امنگوں کی تکمیل ناانصافیوں اور محرومیوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ ہم بے شمار قربانیاں دیتے ہوئے خوابوں کی ریاست تلنگانہ حاصل کیا۔ تحریک تلنگانہ کے واقعات، عوام کے نظروں کے سامنے گزرتے ہیں۔

آپ لوگوں کی تائید و حمایت سے گزشتہ 10 برسوں سے بی آر ایس کی حکومت جاری ہے۔ قیام تلنگانہ کے وقت بہت سارے مسائل اور چالینجس کا سامنا تھا۔ زراعت کیلئے پانی، برقی، کسانوں کی خوشحالی، تاسندوں اور بافندوں کے مسائل، ان طبقات میں روز مرہ خودکشی کے واقعات ہمارے لئے چالینج تھے۔

 ہم نے حالات کا جائزہ لیات منصوبہ تیار کیا اور ایک کے بعد دیگر ان مسائل پر قابو پائے ہوئے ترقی کی سمت گامزن رہے۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد سب سے پہلے غریب عوام کی فلاح وبہبود اور ان کے معیار زندگی میں تبدیلی لانے کیلئے اقدامات کئے گئے۔

 پنشن کی رقومات میں صدفیصد اضافہ کیا گیا۔ شادی مبارک اور کلیان لکشمی جیسی اسکیمات رائج کی گئیں۔ کسانوں کیلئے ملک بھر میں اپنی نوعیت کی پہلی اور اختراعی اسکیم رعیتو بندھو اور رعیتوبیمہ متعارف کی گئی۔ آبپاشی اور پینے کے پانی کا مسئلہ حل کیا گیا۔

برقی بحران پر قابو پالیا گیا۔ جس کی وجہ سے ریاست تلنگانہ ملک میں ایسی واحد ریاست ہے جہاں زراعت، صنعتوں اور گھریلو استعمال کیلئے مسلسل24گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔

 ان تمام کارناموں اور کارکردگی کی وجہ سے آپ کے ووٹ کی واحد حقدار جماعت بی آر ایس ہی ہے۔ اس لئے آپ لوگوں سے خواہش ہے کہ 30 نومبر کو رائے دہی کے دن، صرف بی آر ایس امیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔

a3w
a3w