اومیش پال کا قتل، عتیق احمد کے ایک اور معاون کو بلڈوزر کا سامنا
حکام نے جمعرات کو سرغنہ سے سیاستداں بن جانے والے عتیق احمد کے معاون کے مکان کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کرنے کا کام شروع کردیا ہے، جس کے لئے بھاری پولیس موجود تھی، دو دنوں میں یہ دوسری کارروائی ہے۔

پریاگ راج: حکام نے جمعرات کو سرغنہ سے سیاستداں بن جانے والے عتیق احمد کے معاون کے مکان کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کرنے کا کام شروع کردیا ہے، جس کے لئے بھاری پولیس موجود تھی، دو دنوں میں یہ دوسری کارروائی ہے۔
صفدر علی کی ملکیت والی 2 منزلہ عمارت کو منہدم کرنے کے لئے 3 بلڈوزرس کو تعینات کیا گیا۔ اُن پر یہ الزام ہے کہ اُن کا اسلحہ کے تاجر سے تعلق ہے۔
پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے عہدیدار نے کہا کہ عمارت کو دھومن گنج پولیس اسٹیشن علاقہ میں منہدم کردیا گیا، جسے غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا، لیکن علی کے خلاف کارروائی ظفر احمد اور اُن کے معاون عتیق احمد کے خلاف اُن کے مکانات کو ڈھانے کے ایک دن بعد کئے گئے۔
عہدیدار نے کہا کہ ایک ایر گن ظفر احمد کے مکان سے ضبط کی گئی اور اُسے علی کے مکان کو لایا گیا۔ انہدام کے آغاز سے قبل عہدیداروں نے گھریلو سازو سامان مکان سے ہٹا دیا اور پھر بلڈوزر کو عمارت کے باہری علاقہ میں چلادیا، بعد میں چھت کو گرادیا گیا۔
عتیق احمد گجرات کی جیل میں ہے، اُسے اومیش پال کی ہلاکت کے سلسلہ میں مقدمہ درج کیاگیا ہے جو بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال اور اُن کے 2 سیکیوریٹی جوانوں کا اہم گواہ ہے، اِس واقعہ کے بعد چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی میں عزم ظاہر کیا کہ اُن کی حکومت ریاست میں مافیا کو تباہ کردے گی۔