شمالی بھارت

کسانوں کے احتجاج کے 200 دن مکمل: ’خدا سے دعا ہے کہ آپ کو اپنا حق ملے‘: اولمپین پہلوان پھوگاٹ (ویڈیو)

”آپ کی بیٹی آپ کے ساتھ“ کہہ کر حمایت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلوان ونیش پھوگاٹ نے ہفتہ کو شمبھو بارڈر پر کسانوں کے احتجاج میں شامل ہوئیں تاکہ پنجاب۔ ہریانہ سرحد پر ایجی ٹیشن کے 200 دن مکمل ہونے کی یاد تازہ کی جاسکے۔

چندی گڑھ: ”آپ کی بیٹی آپ کے ساتھ“ کہہ کر حمایت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلوان ونیش پھوگاٹ نے ہفتہ کو شمبھو بارڈر پر کسانوں کے احتجاج میں شامل ہوئیں تاکہ پنجاب۔ ہریانہ سرحد پر ایجی ٹیشن کے 200 دن مکمل ہونے کی یاد تازہ کی جاسکے۔

متعلقہ خبریں
شمبھو بارڈر پر دوسرے دن بھی کسان ڈٹے رہے
احتجاجی ریسلرس اپنے میڈلس گنگا میں بہاد دیں گے

ونیش پھوگاٹ کو پیرس اولمپکس میں 50 کیلو کے زمرہ میں فائنل میاچ سے قبل نااہل قراردے دیا گیا تھا۔ اولمپین پہلوان نے احتجاج کے مقام پر کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تحریک کو آج 200 دن مکمل ہورہے ہیں۔ میری خدا سے دعا ہے کہ آپ کو وہ ملے جس کے لئے آپ یہاں آئے ہیں۔

اپنے حق اور اپنے انصاف کے لئے آپ کی بیٹی آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو یہاں بیٹھے ہوئے 200 دن ہوگئے ہیں یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔ یہ سب اس ملک کے شہری ہیں۔ کسان‘ ملک چلاتے ہیں۔ ان کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں۔ یہاں تک کہ اتھلیٹ بھی نہیں۔

اگر وہ ہمیں نہیں کھلائیں گے تو ہم مقابلہ نہیں کرپائیں گے۔ اولمپین نے میڈیا کو بتایا کہ کئی بار ہم بے بس ہوتے ہیں اور کچھ نہیں کرپاتے۔ ہم اتنی اونچی سطحوں پر ملک کی نمائندگی کرتے ہیں لیکن اپنے خاندان کو غمگین دیکھنے کے باوجود ان کے لئے کچھ نہیں کرسکتے۔

حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ ان کی بات سنے۔ انہوں (حکومت) نے پچھلی مرتبہ اپنی غلطی تسلیم کی تھی‘ جو وعدے کئے تھے انہیں پورے کریں۔ اگر لوگ اس طرح سڑکوں پر بیٹھے رہیں گے تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ کسان 13 فروری سے شمبھو سرحد پر احتجاج کررہے ہیں۔

حکام نے انہیں تمام فصلوں کے لئے اقل ترین امدادی قیمت(ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت سمیت ان کے مطالبات پر احتجاج کے لئے انہیں قومی دارالحکومت کی طرف بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ کسان لیڈر شرون سنگھ پنڈھیر نے بتایا کہ احتجاج پرامن طورپر کیا جارہا ہے۔

مرکز ان کے عزم کو آزما رہا ہے اور ان کے مطالبات کی ابھی تک تکمیل نہیں کی گئی ہے۔ پنڈھیر نے کہا کہ بہت ناانصافی ہوئی ہے۔ ہمیں خالصتانی اور بہت کچھ کہا جارہا تھا۔ ہم نے دھوپ‘ بارش اور سردی کا مقابلہ کیا۔ ان سب کے باوجود احتجاج 200 دن تک پرامن طورپر جاری رہا۔ یہ ہمارے لئے ایک بڑی کامیابی ہے۔

a3w
a3w